کنٹرول لائن جوابی کارروائی میں بھارتی افسر سمیت 6 فوجی ہلاک

190

راولپنڈی،اسلام آباد(صباح نیوز،اے پی پی)پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیتے ہوئے ایک افسر سمیت 6 بھارتی فوجیوں کو ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کردیا اور 2 بنکرز بھی تباہ کردیے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی سیکٹر میں بھارت کی جانب کی گئی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیا۔انہوں نے بتایا کہ بھارت فائرنگ سے ایک 7 سالہ بچے سمیت 3 شہری شہید ہوگئے تھے جس پر پاک فوج نے بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا اور ایک افسر سمیت 6 بھارتی فوجیوں کو ہلاک، متعدد کو زخمی اور 2 بنکرز کو تباہ کردیا۔خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے 18 اگست کو لائن آف کنٹرول پر کی گئی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 بزرگ شہری شہید ہوئے تھے جبکہ ایک 7 سالہ بچہ زخمی ہوا تھا جو بعد ازاں شہید ہوگیا۔علاوہ ازیںبھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنرآہلو والہ کو ایک بار پھر دفتر خارجہ میں طلب کر کے بھارتی فورسز کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں پرشدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوروف آہلو والہ کو منگل کو دفتر خارجہ طلب کیا اور 18 اگست کو بھارتی فورسز کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی گئی۔بھارتی فورسز کی جانب سے ہاٹ اسپرنگ اور چیری کوٹ سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں سات سالہ معصوم بچہ صدام ولد نور شہید ہوگیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر شہری آبادی کو مارٹر اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دانستہ طور پر شہریوں کو نشانہ بنانا افسوسناک اور انسانی وقار اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے علاقائی امن وسلامتی کو خطرہ ہے جو کسی تذویراتی غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے بھار ت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے موجودہ اور دیگر واقعات کی تحقیقات کرائے، اپنی فورسز کو جنگ بندی کا حقیقی طورپر احترام کرنے کی ہدایت کرے اور کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر امن برقرار رکھے۔