ذاکر نائیک نے متنازع بیان پر معافی مانگ لی

471

ملائیشیا: عالمی شہرت یافتہ مذہبی اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک  نے متنازع بیان پر معافی مانگ لی ۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک  نے ملائیشیا میں دیئے گئے ایک متنازع بیان پر معافی مانگ لی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ‘ملائیشیا میں ہندوﺅں کوبھارت کی مسلمان اقلیت کے مقابلے 100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں’۔

حال ہی میں انہیں ملائیشیا کی نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو اکثریتی آبادی جو مسلمانوں پر مشتمل ہے کے خلاف مبینہ طور پر اکسانے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا ، ذاکر نائیک کے اس بیان کے بعد ملائیشیا کے متعدد وزراء نے ذاکر نائیک کو ملائیشیا سے بے دخل کرنے کا مطلابہ بھی کیا تھا۔

یاد رہے کہ ہندوستان میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو نفرت انگیزتقریراورمنی لانڈرنگ کےالزامات کا سامنا ہے جبکہ گزشتہ 3سالوں سے ذاکر نائیک ملائیشیا میں رہائش پذیر ہیں۔

ملائیشین وزیر داخلہ محی الدین یٰسین نے کہا کہ پولیس ذاکر نائیک اور متعدد دیگر افراد سے نسل پرستانہ بیان دینے اور ایسی جعلی خبریں پھیلانے کے حوالے سے تفتیش کرے گی جس سے عوامی جذبات متاثر ہوئے، اور اگروہ اپنے جواب سے پولیس کو مطمئن نہیں کرسکے تو ممکنہ طور پر انھیں ملائیشیا سے بے دخل کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب مذہبی اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے اس بیان پر ملائیشین حکام و دیگر سے معذرت کرلی ہے ۔