آب پاشی کا اسمارٹ نظام

393

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ کے ریسرچ سینٹر فار آرٹی فیشل انٹیلی جنس (آر سی اے آئی ) کے ماہرین اور طالب علموں نے زرعی آب پاشی کے لیےکم خرچ اور جدید نظام تیار کیا ہے ،جس کے ذریعے پانی کی ضرورت 50 فی صد تک کم ہوجائے گی اور فصلوں کی پیداوار بھی بہتر ہوگی ۔اس نظام کو ’اسمارٹ اریگیشن سسٹم ‘ کا نام دیا گیا ہے ۔اب تک کئی کھیتوں اور باغات میں اس نظام کی کام یاب آزمائش کی گئی ہے ،جس کے بعد اس کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں ۔سندھ کے کاشت کاروں نے مقامی سطح پر تیار کردہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے ۔اس نظام کی بدولت پانی کے استعمال میں 50 فی صد کمی ہوئی ہے اور باقی پانی سے دیگر اراضی کاشت ہورہی ہے ۔اس سے کسانوں کی آمدنی میں 30 سے 35 فی صد اضافہ بھی ہوا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام ،زمین ، مٹی کی کیفیت ،نمکیات کی مقدار ،کھیتوں کے درجہ حرارت، آب وہوا اور ماحول کی درست پیمایش کرتے ہوئے سائنسی بنیادوں پر پانی کی ضرورت سے آگاہ کرتا ہے اورا س سے کسان زمین کی صورت حال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رہتا ہے ۔اس سے کسان واقف ہوجاتا ہے کہ پانی کی کب اور کتنی ضرورت ہے ۔اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ شمسی توانائی سے کام کرتا ہے اورا س کم خرچ نظام کو ایک کسان بھی پانچ منٹ میں نصب کرسکتا ہے۔ اس کا روزانہ کا خرچ صرف 4 سے 5 روپے ہے، جس سے ایک ایکڑ زرعی کا احاطہ کیا جاسکتا ہے۔ اب تک اس کو سند ھ کے 15 فارمز نے استعمال کیا ہے اور پانی کی 50 فی صد بچت یقینی بناتے ہوئے بہترین پیداوار حاصل کی ہے ۔ماہرین کےمطابق یہ غیر ملکی نظاموں کے مقابلے میں بہت ہی ارزاں ہے ،کیوں کہ اس میں موجود جدید سینسر ز ،جی پی آر ایس اور جی ایس ایم کمیونی کیشن نظام کھیت کی کیفیت کاڈیٹا ،موبائل ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے کسان تک بھیجتے ہیں ۔علاوہ ازیں یہ نظام ہوا میں نمی کا تناسب ،زیر زمین نائٹر یٹس اور کھارے پانی کو بھی نوٹ کرتا ہے ۔اسمارٹ اریگیشن سسٹم روایتی آب پاشی سے کئی گنا بہتر ہے اور انقلابی فوائد کا حامل بھی ہے ۔یہ نظام غذائی قلت پر قابو پانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا ۔