کسی حمایت کے بغیر بھی اسلام آباد لاک ڈاؤن کرسکتے ہیں‘فضل الرحمن

505
اسلام آباد، مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس ہورہی ہے
اسلام آباد، مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس ہورہی ہے

اسلام آباد(صباح نیوز) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کسی حمایت کے بغیر بھی اسلام آباد لاک ڈاؤن کرسکتے ہیں‘ حکومت مخالف تحریک کے لیے رہبر کمیٹی چارٹر آف ڈیمانڈ تیارکرے گی، رواں سال اسلام آباد کولاک ڈائون کرکے حکومت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکیں گے‘ عوام مہنگائی اور تاجر ٹیکسوںسے تنگ ہیں‘ نااہل حکمرانوں نے کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھوپنا۔ پیر کو انہوں نے ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آل پارٹیز کانفرنس6 گھنٹے تک جاری رہی‘ دونوں بڑی جماعتوں کے قائدین شہباز شریف اور بلاول زرداری اے پی سی میں شریک نہ ہوئے ‘ آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن، محمود خان اچکزئی، آفتاب احمد شیرپائو، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، نیئر حسین بخاری، فرحت اللہ بابر، میاں افتخار حسین، سینیٹر عثمان کاکڑ، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، امیر حیدر ہوتی دیگر سیاسی قوم پرست اور مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نا اہل حکمرانوں نے ملک کو بحرانوں سے دوچار کردیا ہے‘ حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے‘معیشت بھی تنزلی کا شکار ہے‘وجود کو برقرار رکھنے کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے مگر حکمرانوں نے ملک کو انتہائی تشویشناک حالات سے دوچارکردیا ہے‘ عوام مہنگائی سے تنگ ہیں‘ نوجوان بیروزگار ہیں‘ تاجروں پر ٹیکسوں کا بوجھ ہے‘ ہر شعبہ عدم اطمینان اور اضطراب کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جو صورتحال بنی ہے‘ حکمران کشمیر کو فروخت کرنے کے ذمے دار ہیں‘ کشمیر فروش حکمران ہیں آج شور مچارہے ہیں جبکہ انہوں نے کشمیریوں کے پیٹھ میں چھڑا گھونپا‘ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی حزب اختلاف اور کشمیری کی آواز ہے‘ کشمیر پر موجودہ حکمرانوں کی یکسر اسٹرٹیجک پوزیشن تبدیل ہوگئی ہے‘کل تک ہم سری نگر حاصل کرنا چاہتے تھے‘ اب مظفر آباد کوبچانا چاہتے ہیں‘عمران خان نے بیان دیا کہ مودی جیتے گا تو مسئلہ کشمیر کا حل نکل آئے گا‘ یہ ہے وہ حل اور یہی حل وہ چاہتے تھے‘ ٹرمپ کے پاس حاضری کے نتائج بھی یہی بتا رہے ہیں کہ عمران خان کو بتادیا گیا تھا کہ مودی یہ فیصلہ کرنے والے ہیں تم نے خاموش رہنا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ سرکاری ملازم کوتوسیع ملتی رہتی ہے‘ بہت سوں کو ملی ہے، اسے نارمل لیا جائے ۔ اسلام آباد لاک ڈائون 2019ء ہی میں ہوگا‘ آرمی چیف کی مدت ملازمت کو زیر بحث نہیںلانا چاہیے‘لاک ڈائون ضرور ہوگا۔دریں اثنا آل پارٹیز کانفرنس میں کشمیری حریت رہنما شریک نہ ہوسکے، میزبان اے پی سی مولانا فضل الرحمن کی طرف سے بلا تفریق حریت رہنمائوں کو بریفنگ کے لیے مدعو کیا گیا تھا ۔ علاوہ ازیں متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ تمام جماعتوں نے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کو اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈائون موخر کرنے کی درخواست کی ۔اپوزیشن جماعتوں نے موقف اختیار کیا کہ مکمل تیاری کے ساتھ تمام جماعتوں کو مل کر اسلام آباد مارچ کرنا چاہیے۔ تیاری کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا حتمی تاریخ نہ دی جائے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر چھوٹی جماعتوں نے بڑی جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔چیئرمین سینیٹ انتخابات سے متعلق تحقیقات مکمل نہ ہونے پرعوامی نیشنل پارٹی( اے این پی) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)کی طرف سے کڑی تنقید کی گئی۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن تحقیقات سے متعلق واضح جواب نہ دے سکیں۔
فضل الرحمن