بھارتی طلبہ میں خودکشی کے رجحان میں تشویشناک اضافہ

154

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے کی دوڑ اور بہتر تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بوجھ تلے دب کر طلبہ کی خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ طلبہ کی خودکشی کے سب سے زیادہ واقعات 2016ء میں پیش آئے۔ اس ایک برس کے دوران 9474 طلبہ یعنی تقریباً ہر ایک گھنٹے میں ایک طالب علم نے اپنی زندگی کا اپنے ہاتھوں سے خاتمہ کیا۔ مودی سرکار نے چند ماہ قبل پارلیمان میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھاکہ 2014ء سے 2016ء کے درمیان ساڑھے 26ہزار سے زائد طلبہ نے خودکشی کی۔ 2016ء میں 9474، 2015ء میں 8934 اور 2014ء میں 8068 طلبہ نے پڑھائی اور بہتر کارکردگی کے بوجھ تلے دب کر خودکشی کی۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہے کہ طلبہ میں خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ میں دائر ایک درخواست کے مطابق 2014ء سے 2016ء کے درمیان صرف بھارتی دارالحکومت نئی دہلی ہی میں 443 ایسے بچوں نے خودکشی کی جن کی عمریں 18 برس سے بھی کم تھیں۔ یہ درخواست حق اطلاعات قانون کے تحت دہلی پولیس سے حاصل کردہ معلومات کے بعد سپریم کورٹ کے وکیل گورو کمار بنسل نے دائر کی تھی۔ گورو کمار بنسل نے میڈیا کو بتایا ہے کہ یہ درخواست دائر کرنے کا مقصد یہ تھا کہ حکومت کی توجہ اس سنگین مسئلے کی طرف مبذول ہو۔ حکومت طلبہ کی خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر توجہ دے اور اس مسئلہ سے بچنے کے لیے نوجوانوں میں بیداری مہم چلائے۔ گورو کمار بنسل کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے حکومت سے پورے ملک میں طلبہ کے لیے ذہنی صحت کی دیکھ بھال اور علاج کی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔