عدالت عظمیٰ :عدم ثبوت پر قتل کے ملزمان بری

200

اسلام آباد (اے پی پی)عدالت عظمیٰ نے گوجرانوالہ میں ٹیکسی ڈرائیور کوقتل کرنے کے الزام میں سزایافتہ ملزمان قیصر بٹ اور عبدالغفار کو بری جبکہ لاہور میں خاتون کو5بچوں سمیت قتل کیس میں سزا یافتہ 4 ملزمان کی سزائے موت کو 23 سال بعد عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجداری کیس میں ملزمان کاکردار معلوم نہ ہونے کافائدہ ملزمان کو ہی مل سکتاہے ،تفصیلات کے مطابق عدالت کا کہنا تھا کہ صرف اس بنیاد پر سزا نہیں دی جا سکتی کہ ملزمان کو مقتول کے ساتھ جاتے دیکھا گیا ہے، سزا کیلیے ٹھوس شواہد درکار ہوتے ہیں۔ پیر کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔دوسری جانب 1996 میںملزمان سرفراز،جاوید، ندیم اور محمد یوسف پر شفیقہ بی بی کو 5بچوں سمیت قتل کرنے کاالزام لگایا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے چاروں ملزمان کوسزائے موت سنائی تھی جو ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھی تھی جس کیخلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے ریکارڈ کاجائزہ لے لیا ہے لیکن اس کیس میں یہ نہیں معلوم ہورہا کہ کس ملزم نے 6افراد کو قتل کرنے میں کیاکردار ادا کیا ہے اوریہ بات واضح ہے کہ جب یہ معلوم نہ ہو کہ قتل کیس میں کس ملزم کا کیا کردار رہا تو اس صورتحال کا فائدہ ملزمان کو ہوتا ہے۔