غیر ملکی اشیا کی درآمدی دستاویزات کی تصدیق کرنے کا حتمی فیصلہ

403

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں اسمگلنگ کے سامان کی فروخت کی روک تھام کے لیے غیر ملکی اشیا کی درآمدی دستاویزات کی تصدیق کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے، اس مشق سے غیر قانونی درآمدی اشیا کے خلاف کارروائی ممکن ہوگی۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل ریوینیو بورڈ شبر زیدی نے ایف بی آرکی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو کہ غیر ملکی اشیا کی درآمدی دستاویزات کی جانچ کرنے کی مجاز ہوں گی۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی یہ خصوصی مشترکہ ٹیمیں یکم ستمبر 2019سے تمام بڑے شہروں کی مارکیٹوں اور شاپنگ مالز کا دورہ کریں گی اور غیر ملکی اشیا کے درآمدی دستاویزات چیک کریں گی ۔چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969کے تحت ایف بی آر کو قانونی اختیار حاصل ہے کہ وہ صارفین کو بیچی جانے والی غیر ملکی اشیا کی تصدیق کے لیے فروخت کنندہ سے درآمدی دستاویزات کو طلب کر سکتاہے ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیرون ملک سے درآمد شدہ اشیا کی درآمدی دستاویزات کی عدم فراہمی پر دوکاندار کو مہلت دی جائے گی کہ وہ مقررہ وقت تک دستاویزات کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ اگردوکاندار مقررہ وقت تک اشیا کی درآمدی دستاویزات فراہم نہیں کرتا تو پھر اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس ساری مشق کا مقصد صرف اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ملک بھر کی مارکیٹوں میں موجود غیر ملکی اشیا قانونی تقاضے پورا کرکے لائی گئیں ہیں۔ایف بی آر کی مشترکہ ٹیموں سے متعلق کسی بھی شکایت کے حوالے سے تاجروں کے لیے ایف بی آر نے ہیلپ لائن نمبر اور ای میل ایڈریس بھی جاری کیا گیا ہے، جہاں کسی بھی بے ضابطگی کی شکایت درج کی جاسکتی ہے۔