جموں کشمیر کمیونٹی اوورسیز کے زیراہتمام یوم سیاہ کی تقریب

160

جموں کشمیر کمیونٹی اوورسیز کے زیر اہتمام بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی تقریب مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت جے کے سی او کے چیئرمین سردار اشفاق نے کی جبکہ مہمان خصوصی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد بٹ اور سابق صدر و سابق وزیراعظم حکومت آزاد ریاست جموں کشمیر سردار یعقوب خان تھے۔ نظامت کے فرائض جے کے سی او کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل راجا پرویز نے ادا کیے۔ مقررین چودھری معروف حسین، خالد گجر، حافظ مقبول رضا، چودھری ریحان متیال، سردار کامران اعظم، راجا شمروز اور امیر محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جو کرنا تھا کر لیا، اب ہمارے کشمیریوں کی باری ہے کہ ہم اپنی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ اس حوالے سے ہم اپنی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق اس وقت امت مسلمہ کی ذمے داریاں بڑھ چکی ہیں جسے اب سب کو مل کر نبھانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو چھاؤنی میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ لاکھوں کی فوج لگا کر بھی بھارت تحریک آزادی کو ختم کرنے کی کوششوں میں ناکام ہی رہا۔ ظلم کی اندھیر نگری زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔ بھارت نے آرٹیکل370 اور35 اے کے خاتمے کی جو حرکت کی ہے، اب ہم کشمیریوں کے لیے راستے کھلے ہیں۔ اب ہم اپنی حکمت عملی ترتیب دیں گے اور اپنی آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ اقوام عالم اور بالخصوص امت مسلمہ کی یہ ذمے داری ہے کہ نہتے کشمیری عوام پر ہونے والے ظلم کے خلاف اُن کا بھرپور ساتھ دیں اور انہیں ان سے چھینا گیا حق خودارادیت دلوانے میں مدد کریں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری نہ صرف اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں بلکہ وہ عالم اسلام کی بقا کی جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ اگر خدانخواستہ کشمیری ناکام ہوتے ہیں تو اس کی سب سے زیادہ ذمے داری عالم اسلام اور اس کے حکمرانوں پر عائد ہو گی۔ امریکا جو ثالثی کی بات کرتا ہے اور افغانستان میں پاکستان کی مدد چاہتا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں اپنے کردار کو پاکستان کشمیر کی آزادی کے مسئلے کو حل کرنے سے مشروط کرے۔ امریکا ایک جانب ثالثی کی بات کرتا ہے لیکن عملی طور پر اپنا مثبت کردار ادا کرنے سے کتراتا بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اُن پاکستانیوں اور کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو اس وقت کشمیر کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ خاص طورپر برطانیہ میں ہونے والے بھرپور مظاہروں نے بھارت کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ ہم حکومت پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہتے ہیں جس کی وجہ سے سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد ہورہا ہے۔ امید ہے کہ سرکردہ قوتیں اس بات کو مدنظر رکھیں گی کہ دو ایٹمی طاقتوں کے کشیدہ حالات دنیا اور اس خطے کے امن کو نیست ونابود کر سکتے ہیں۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، جس کی سعادت ارشد بٹ نے حاصل کی۔ قاری سلطان اور ننھے بچے حمزہ عباسی نے ترانہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر کشمیر کی آزادی کے کیے دعا کی گئی۔ بعد ازاں معروف حسین نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔