پاک بحریہ کے افسران اور سیلرز کیلیے ملٹری اعزازات کی منظوری

221

کراچی (نمائندہ جسارت) صدرِپاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاک بحریہ کے افسران اور سیلرز کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کے اعتراف میں ملٹری اعزازات و اسناد کی منظوری دے دی۔ پلوامہ حملے کے بعد بھارتی بحریہ نے اپنی آبدوزیں مادر وطن کی سمندری حدودمیں تعینات کرنے کی کوشش کی تھی جسے پاک وطن کے بہادر سپوتوں نے پیشہ ورانہ مہارت کے سبب ناکام بنا دیا تھا۔ پاک بحریہ کے پی تھری سی اورین جہاز کے آفیسرز لیفٹیننٹ کمانڈر حمیر افتخار اورلیفٹیننٹ کمانڈر خرم داؤد نے نہ صرف دشمن کی آبدوز کا سراغ لگایا بلکہ مادر وطن کی سمندری حدود کی خلاف ورزی سے بھی روکا۔ پاک بھارت کشیدگی کے دوران دشمن کے ناپاک عزائم کو پسپا کرنے کے لیے پاک بحریہ کی آبدوزیں دشمن کے پانیوں میں کامیابی سے طویل مدتی آپریشنل ڈپلائمنٹ پر تعینات رہیں۔ بہادری اور شجاعت کی اس اعلی اقدام کے اعتراف میں کیپٹن سیدایلیا حسن پاکستان نیوی اور لیفٹیننٹ کمانڈر حمیر افتخار کو ستارہ بسالت جبکہ لیفٹیننٹ کمانڈر خرم کو تمغہ بسالت تفویض کرنے کی منظوری دی۔ علاوہ ازیں صدر پاک نے پاک بحریہ کے افسران، سی پی اوز/سیلرز اور سیویلنز کے لیے بھی عسکری اور سول اعزازات کی منظوری دی۔ جن میں3 ہلالِ امتیاز (ملٹری)، 02 ستارہ بسالت، 08 تمغہ بسالت، 14 ستارہ امتیاز (ملٹری)اور 13 آفیسرز کو تمغہ امتیاز (ملٹری) شامل ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کے ایم سی پی اوز، سی پی اوز اور سیلرز کے لیے 04 امتیازی اسناد اور 98 تمغہ خدمت کی بھی منظوری دی گئی۔ چیف آف نیول اسٹاف کی جانب سے 66 افسران اور سیلرز کو بہترین کارکردگی کے لیے لیٹر آف کمینڈیشن سے بھی نوازا گیا۔
پاک بحریہ