راجا عمر خطاب کیخلاف اغوا کے مقدمے کیلیے فیروزآباد تھانے میں درخواست

255

کراچی (نمائندہ جسارت) فیروز آباد تھانے میں انسداد دہشت گردی کے ادارے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) انچارج راجہ عمر خطاب کے خلاف اغوا کے مقدمے کے اندارج کے لیے درخواست جمع کرادی گئی ، مغوی آصف ظہیرکے بھائی شاہ زیب ظہیر نے درخواست میں کہا ہے کہ میرے بھائی کو 15 اگست 2019کو شام تقریبا6 بجے طارق روڈ کمرشل ایریا نزد فیصل ملک شاپ کے قریب پلمبر کی دکان پر گھریلوں سامان کی خریداری کے بعد وہ 50ہزار کی ادائیگی کرنے گیا تھااس ہی دوران سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب کی ایما پر سی ٹی ڈی اہلکار اغواکر کے لے گئے ہیں خدشہ ہے کہ میرے بھائی کی رہائی کے لیے بھاری تاوان مانگا جائے گا عدم ادائیگی کی صورت میں ان کے خلاف جعلی مقدمات درج کئے جائیں گے ، واضح رہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف اس قبل بھی فیروز آباد تھانے میں اغوابرائے تاوان کا مقدمہ 288/2017درج ہے شاہ زیب ظہیر نے درخواست میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ مقدمہ بھی ختم کرانے کے لیے میرے بھائی پر مزید مقدمات درج کئے جائیں گے ، شاہ زیب ظہیر نے درخواست میں اس بات کا انکشاف کیا کہ اس سے قبل 27اگست 2014کو بھی راجہ عمر خطاب نے میرے بھائی آصف ظہیر کو اسی ہی طرح اغوا کیا تھا اور گیارہ لاکھ روپے سونا بھی گھر سے چوری کر کے بھائی پر چھوٹے مقدمابنا دئے تھے ، جس میں وہ باعزت بری ہوگیا تھا ، اس اغوا کی آئینی درخواست میں نے ہائی کورٹ سندھ میں لگائی تھی ابھی میں نے اپنے بھائی کی اغوا کی پولیس پیلپ لائن 15پر شکایت درج کرا دی ہے میری اعلی ٰ پولیس افسران سے درخواست ہے کہ وہ سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرتے ہوئے میرے بھائی کو ان کی غیر قانونی حراست سے بازیاب کرائیں اوراغوا کاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے مجھے انصاف فراہم کیا جائے ۔
راجا عمر خطاب