جانوروں کی کھالوں کو محفوظ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا فقدان

984

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان لیدر گارمنٹس مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جانوروں کی کھالوں کو محفوظ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے فقدان اور اسٹوریج کی ناکافی سہولیات کے باعث کھالو ں کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پاکستان لیدر گارمنٹس مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید شجاعت علی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کھالوں کو محفوظ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا فقدان ہے جبکہ ان کو ذخیرہ کرنے کی سہولیات بھی ناکافی ہیں جس کی وجہ سے عیدالاضحی کے موقع پر کھالوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ عید قربان کے موقع پر ملک بھرمیں ہونے والی بارشوں کے باعث بھی کھالوں کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کی سہولتوں میں کمی کے باعث چمڑے کی پراسیسنگ عالمی معیارکے مطابق نہ ہونے کے باعث چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات میں کمی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں کمی بھی کھالوں کی قیمتوں میں کمی کا ایک بڑا سبب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چمڑے کی عالمی مارکیٹ کا حجم150 ارب ڈالر سالانہ سے 120 ارب ڈالر تک کم ہوا ہے کیونکہ چین نے مصنوعی چمڑے کی مصنوعات متعارف کرائی ہیں جو قیمت میں سستی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں پاکستان کے شیئرمیں اضافہ کے وسیع امکانات موجود ہیں ۔ سید شجاعت علی نے کہا کہ اس شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ سے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔