وزیراعظم کشمیر پر دوٹوک بات کریں ہم ساتھ ہیں،وزیراعلیٰ سندھ

571
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پیپلزپارٹی کے زیر اہتمام مشترکہ جماعتوں کی یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کررہے
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پیپلزپارٹی کے زیر اہتمام مشترکہ جماعتوں کی یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کررہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہاہے کہ وزیر اعظم کشمیر پر دوٹوک بات کریں ہم ساتھ ہیں، یوم آزادی پر کراچی سمیت صوبے بھرمیں کشمیریوں سے تاریخی اظہار یکجہتی کرکے سندھ نے قومی سلامتی اور مسئلہ کشمیرپروفاقی حکومت کو مینڈیٹ دے دیا ہے، وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کے سامنے ڈٹ کر کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں اور قومی ہم آہنگی کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے محاذآرائی کی پالیسی ترک کریں۔ ان خیالات کا اظہاروزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ،پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفی کمال،عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدرشاہی سید، جماعت اسلامی کے مسلم پرویز، پی ڈی پی کے بشارت مرزا، مسلم لیگ ن کراچی کے سیکرٹری جنرل ناصرالدین اور پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے سردار نزاکت دیگر رہنماؤں نے کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے تحت کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لیے نکالی گئی بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی پیپلز سیکرٹریٹ مزارقائد سے ایمپریس مارکیٹ تک نکالی گئی جس میں پیپلز پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور خواتین بچوں اوربزرگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مراد علی شاہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے ایمپریس مارکیٹ تک گئے اورسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ یکجہتی کشمیرریلی سے خطاب کیا۔ اس موقع پرسندھ کے وزیراطلاعات سعید غنی، مشیرقانون مرتضیٰ وہاب، مسلم لیگ ق کے طارق حسن، جماعت اسلامی کے یونس بارائی، پی ایس پی کے آصف حسنین اور دلاور بھائی سمیت دیگرجماعتوں کے رہنما موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کشمیر کے لیے پورا پاکستان اکھٹا ہوا ہے، پیپلزپارٹی کشمیر کے عوام کے ساتھ ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے،تمام جماعتیں پیپلزپارٹی اورکشمیریوں کے ساتھ ہیں، چیئرمین بلاول زرداری کی ہدایت پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی ہے ، سیاسی جماعتوں نے ریلی میں شریک ہوکر ثابت کردیا کہ کشمیر اور پاکستان کے لیے سب ایک ہیں، مودی نے انتخابات میں کامیابی کے بعد کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ بھارت کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر ہم پر جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔کشمیر ی تمہاری 72 سال کے تشدد سے نہیں ڈرے تو یہ کس طرح تمہاری چھوٹی سی آئینی ترمیم سے ڈر جائیں گے۔ پاک سرزمین پارٹی کے سید مصطفی کمال نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں دشمن کا سب سے بڑا ہتھیار عوام کی تقسیم تھی ،دشمنوں سے کہتا ہوں کہ دیکھو کراچی ایک ہوگیا ہے ،بارش کی تباہ کاریوں جان واملاک کے نقصان کے باوجود کراچی کے عوام کو کشمیریوں کے لیے متحد ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں ہم اپنے یوم آزادی کے ساتھ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے سیاسی اورنظریاتی اختلافات اپنی جگہ ملک کی سلامتی اور کشمیر پر کوئی اختلافات نہیں ہیں، وزیراعظم بھارت کے سامنے ڈٹ کرکشمیریوں کا مقدمہ لڑیں اورواضح کریں کہ پوا ملک کشمیریوں کے ساتھ ہے،سارے اختلافات ایک طرف وزیراعظم کو مینڈیٹ دیتے ہیں کہ وہ بھارت سے ڈٹ کر بات کریں۔شاہی سید نے کہا کہ کشمیریوں کے شانہ بشانہ جدوجہد کا اعلان کرتاہوں،ہندومذہب میں انسانیت کا احترام ہے مگربھارتی وزیراعظم نریندر مودی کم ذات ہندو ہے اورکشمیریوں پرظلم کے پہاڑتوڑکرسمجھتا ہے کہ وہ کشمیریوں کوجھکانے میں کامیاب ہوگا۔ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز، سابق رکن سندھ اسمبلی یونس بارائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کشمیریوں کی جنگ لڑنے کے لیے متحد ہیں یہ حقیقت ہے کہ مجاہدین نے آزاد کشمیر کو بھارتی چنگل سے چھڑایا اورسابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کشمیر کا مقدمہ عالمی فورمزپر لڑا، آج وہ ہم میں نہیں ہیں مگرانہوں نے کشمیرکازکے لیے جوکام کیا اس کی بدولت آج مسئلہ کشمیر عالمی سطح پراجاگرہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے پانیوں پر ڈاکا ڈالنے اور وطن عزیز میں دہشت گردی کرانے میں مصروف ہے جب تک بھارتی افواج کشمیر خالی نہیں کرتی ان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔