بھارتی یوم آزادی پر کشمیریوں پر عرصہ حیات مزید تنگ کرفیو برقرار ،گرفتاریاں 900 سے متجاوز

256

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) بھارتی حکومت نے (آج) 15 اگست کو اپنے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر میں پابندیو ں کو مزید سخت کر دیا جس کی وجہ سے محکوم کشمیریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں محاصروں اور گرفتاریوں کاسلسلہ زور پکڑ گیا‘ گرفتارشدگان کی تعداد 900سے تجاوز کرگئی ‘ ذرائع ابلاع کی معطلی اور کرفیو کے نفاذ کا سلسلہ گزشتہ روز مسلسل 10ویں روز بھی جاری رہا‘ بھارتی انتظامیہ نے اخبارات کی اشاعت، انٹرنیٹ اور ٹیلیفون کی سروسز معطل کر رکھی ہیں۔ انتظامیہ نے مقبوضہ وادی خاص طور پر سری نگر میں جگہ جگہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر کے اسے مکمل طور پر ایک فوجی چھائونی اور حراستی مرکز میں تبدیل کر رکھا ہے۔ دریں اثنا سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق، بھارت نواز رہنما فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، انجینئر رشید، سجاد لون ودیگر رہنما و کارکنان زیرحراست ہیں جبکہ گرفتارشدگان کی تعداد 900 سے تجاوزکر گئی۔ کشمیریوںکو اس وقت بچوں کی غذا اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت تمام بنیادی اشیائے ضروریہ کی سخت قلت کا سامنا ہے اور مقبوضہ علاقے میں قحط جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔علاوہ ازیں کانگرس کی سیکرٹری جنرل پریانکا گاندھی نے اترپردیش میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت غیر آئینی طورپر منسوخ کی گئی ہے ۔ حیدر آباد یونیورسٹی کی انتظامیہ کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے عید کے موقع پر ان کی کھانے کی دعوت ردکردی۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ بھارتی انتظامیہ سے کسی بھی قسم کی تقریب میں شرکت کی دعوت قبول نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے اہل خانہ کو شدید مشکلات کاسامنا ہے۔ بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ دفعہ 370 کو ختم کیے جانے کا فیصلہ بھارت میں بسنے والے بہت سے لوگوںکا نہیں ہے‘ ضروری ہے کہ ان سب لوگوں اور جموںوکشمیر کے لوگوں کی آواز کو سنا جائے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ ) کے جنرل سیکرٹری سیتا رام یچری نے کہا ہے کہ کشمیریوںکو اپنے ہی گھروں میں قید کر دیا گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما دیویجے سنگھ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈئول کو خبردار کیا ہے کہ ان کی بلاسوچی سمجھی کارروائیوں کے نتیجے میں کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل جائے گا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں (آج) جمعرات کی شام کے بعد کرفیو میں نرمی کا اعلان کر دیا۔ بھارتی ابلاغ کے مطابق ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو میں نرمی جمعرات کی شام کے بعد کی جائے گی‘ کرفیو میں نرمی کے باوجود ٹیلی فون لائنیں منقطع رہیں گی‘ انٹرنیٹ سروس بھی بحال نہیں کی جائے گی۔