غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید

320
غزہ: سرحد پر قائم اسرائیلی چوکی جس کے قریب واقعہ پیش آیا‘ چھوٹی تصویر مبینہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے اسلحہ کی ہے
غزہ: سرحد پر قائم اسرائیلی چوکی جس کے قریب واقعہ پیش آیا‘ چھوٹی تصویر مبینہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے اسلحہ کی ہے

غزہ (انٹرنیشنل ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق نوجوانوں کی شہادت جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب دیر بلح کے قریب سرحد پر پیش آیا۔ اسرائیلی فوج نے شہید نوجوانوں کی لاشوں قریبی اسپتال منتقل کیں، تاہم میتیں لواحقین کے حوالے نہیں کیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے 4 نوجوانوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے اہل کار 4 نوجوانوں کی خون میں لت پت لاشیں لائے تھے۔ نوجوانوں کو بروقت اسپتال منتقل کیا جاتا تو چند ایک کو بچایا جا سکتا تھا۔ لاشیں تاحال مردہ خانے میں موجود ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی سرحد میں داخل ہونے والے مسلح افراد کو مقابلے میں مارا گیا ہے۔ حملہ آور نوجوانوں کے قبضے سے رائفلیں، اینٹی ٹینک میزائل اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ فلسطینی نوجوانوں کے لواحقین نے قابض اسرائیلی فوج کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ مقابلے میں اسرائیلی فوج کے اہل کاروں کو خراش تک نہیں آئی۔ اس دوران قابض فوج نے توپ خانے سے گولہ باری بھی کی، جب کہ فضا میں جاسوس طیارے پرواز کرتے رہے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق دیر بلح میں اسرائیلی فوج نے بوابۃ النمر سے محدود دراندازی کی اور سرحدی علاقے میں کھدائی کے بعد مقامی شہریوں پر فائرنگ کی گئی۔ یہ کارروائی مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجے کی گئی۔ اسرائیلی فوج نے دیربلح میں فلسطینیوں کے فیلڈ آبزرونگ پوائنٹ پر گولہ باری کی۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں روشنی کے گولے چھوڑے گئے۔ خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت معمول کی بات بن گئی ہے۔ نوجوانوں کی شہادت کے بعد قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا، جس سے علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ مغربی کنارے میں رواں ہفتے کے آغاز پر ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کے بعد کشیدگی میں پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے۔ اس واقعے میں ایک 19 سالہ اسرائیلی فوجی کو ایک حملہ آور نے چاقوؤں کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ ابھی تک اس حملہ آور کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ یہ تازہ پرتشدد واقعات کے ایک ایسے وقت پر رونما ہوئے ہیں، جب اسرائیل میں 17ستمبر کو انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمت کاروں سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اور سخت پالیسی اختیار کریں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے 2 اعلیٰ عہدے داروں نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے حالیہ منصوبوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہودی آباد کاری کے خلاف مؤثر اور ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے امور کے ماہر لیلانی فرحہ اور اسرائیلی امور کے تجزیہ نگار مائیکل لینک نے اپنے بیانات میں کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 2300 گھروں کی تعمیر کا اسرائیلی اعلان عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔