چین میں طوفان سے 18 ہلاک‘ لاکھوں کی نقل مکانی

252
چین: طوفان کے نتیجے میں 1500 سال قدیم قصبہ زیرآب آگیا ہے‘ امدادی اہل کار سیلاب میں پھنسے شہریوں کو رسی کی مدد سے نکال رہے ہیں
چین: طوفان کے نتیجے میں 1500 سال قدیم قصبہ زیرآب آگیا ہے‘ امدادی اہل کار سیلاب میں پھنسے شہریوں کو رسی کی مدد سے نکال رہے ہیں

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) انتہائی طاقتور طوفان لیکیما چین کے ساحل سے ٹکرا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ طوفان اب چین کے تجارتی مرکز شنگھائی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق طوفان لیکیما کی وجہ سے 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ سمندری طوفان لیکیما 187 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تائیوان اور چین کے درمیان واقع وینلنگ ساحل سے ٹکرایا۔ طوفان جسے پہلے سپرطوفان کے درجے میں رکھا گیا تھا، اب اس کی شدت قدرے کم ہو گئی ہے۔ سمندری طوفان اب 2 کروڑ کی آبادی والے شہر شنگھائی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ طوفان کے آمد سے پہلے ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے وینزو صوبے میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے، جب کہ 16 لاپتا ہیں۔ شدید بارش کی وجہ سے ایک قدرتی ڈیم بن گیا، جو بعد میں پھٹ گیا، جس کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ چین کی ایمرجنسی سروسز طوفان میں پھنسے ہوئے ڈرائیوروں کو بچانے کی کوشش کررہی ہیں۔ حکام نے ایک ہزار فلائٹ معطل کر دی ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے جب طوفان لیکیما شنگھائی سے ٹکرائے گا تو اس کی شدت میں خاطر خواہ کمی واقع ہو چکی ہو گی، لیکن اس کے باوجود بڑے پیمانے پر سیلاب کا خطرہ موجود ہیں۔ شنگھائی میں تمام ٹرین سروسز کو معطل کر دیا گیا ہے اور ہوائی اڈے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ شنگھائی میں ڈھائی لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق 27لاکھ گھروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ خبررساں ادارے زینوا کے مطابق یہ رواں سال کا نواں طوفان ہے، جو چین کے ساحلوں سے ٹکرایا ہے، لیکن یہ شدت میں کہیں زیادہ ہے۔