پاکستانی عوام جموں و کشمیر کا فلسطین نہیں بنے دیں گے، جاویدقْصوری

554
ملتان : مقامی اسکول کے طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے اظہار یکجہتی کشمیری ریلی نکالی جارہی ہے
ملتان : مقامی اسکول کے طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے اظہار یکجہتی کشمیری ریلی نکالی جارہی ہے

 

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب اور صدر ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت مسئلہ کشمیر کے اہم ایشو پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلے ۔ دونوں جانب سے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا مظاہرہ ہونا چاہیے۔ ایک دوسرے پر لفظی تنقید اور عدم اعتمادی سے دنیا میں جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ آج قومی اتحاد و یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ بھارت نے پاکستان کی شہ رگ کاٹنے کی کوشش کی ہے ، اس کا بھر پور انداز میں جواب دیاجانا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگراما ت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ غیور عوام جموں و کشمیر کو فلسطین نہیں بننے دیں گے۔ 14 اگست کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منائیں گے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان کا وجود برقرار نہیں رہ سکتا۔ اس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ دنیا میں بھارت کے گھنائونے کردار کو بے نقاب کیا جائے۔ آرٹیکل 370 اور 35A کا خاتمہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کو 3 کروڑ کشمیریوں سے کوئی لینا دینا نہیں بلکہ وہ صرف اور صرف جنت نظیر کشمیر کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، اس کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ حکومت کشمیر پر قدم بڑھائے، ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر آج حکومت نے جرأت و بہادر ی کا مظاہرہ نہ کیا تو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ سفارتی محاذ کو تیز کیا جائے اور تمام دوست ممالک کو اعتماد میں لے کر مسئلہ کشمیر کو عالمی فورمز پر اٹھایا جانا چاہیے۔ بھارت کی تباہی کا آغاز ہوگیا ہے۔ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرکے بھارت نے اپنے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔