ورکرز ایمپلائرز بائی لیٹرل کونسل آف پاکستان کے چیئرمین احسان اللہ خان نے صدارتی تقریر میں کہا کہ دنیا نے ہر طرح کے نظام کا تجربہ کرلیا لیکن انسانوں کے مسائل کا حل کسی کے پاس نہیں تھا۔ ہم نے آج انسانیت کے تصور کو بھلادیا۔ انسانیت ہی مسائل کے حل کا طریقہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم طاقتوں نے مسلمانوں کے اتحاد و یکجہتی کو ختم کرنے کے لیے فرقہ بندی کو فروغ دیا ہے۔ احسان اللہ خان نے کہا کہ سہ فریقی لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی اور دیگر کمیٹیوں میں Planted لوگ شامل کیے گئے ہیں جو واضح طور پر آجر اور اجیر کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ دو فریقی نظام کو تقویت دے کر ہم صنعتی معاملات کو احسن طریقے سے طے کرسکتے ہیں۔ پاکستان میں حکمرانوں نے دوفریقی صنعتی تعلقات کے نظام کو تسلیم نہیں کیا۔ غیر ممالک اور ورلڈ بینک نے دوطرفہ مفاہمت کے نظام کی تعریف کی ہے۔ احسان اللہ خان نے کہا کہ ہم مقامی طور پر بنی ہوئی اشیاء کو خریدیں جس سے صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقعے حاصل ہوں گے۔ غیر ملکی تجارت پر بھروسہ کم کرنا ہوگا۔
جسارت لیبر فورم کے زیر اہتمام محکمہ محنت سندھ کی لیبر اسٹینڈنگ کی کارکردگی پر مذاکرہ 31 جولائی کو جمعیت الفلاح ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں آجر اور اجیر کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ذیل میں پروگرام کی کارروائی پیش کی جارہی ہے۔