شجر کاری کا منفرد طریقہ

418

دنیا میں ہرسال کروڑوں درخت کاٹے جاتے ہیں۔ اتنی تعداد میں لگائے نہیں جاتے۔ دن بدن دنیا سے لاکھوں درخت غائب ہوتے جارہے ہیں۔ درخت ہی ہمیں آکسیجن مہیا کرتے ہیں اور ماحول کو معتدل رکھتے ہیں، اگر درخت ہی نا رہیں تو نتیجہ ظاہر ہے گلوبل وارمنگ کی صورت میں ہی نکلے گا۔
سینکڑوں کے لحاظ سے درخت لگانے کا سب سے آسان طریقہ بیج کے گولے Seed Balls ہیں۔ یہ گولے جہاں جہاں پھٹیں گے وہاں وہاں سبزہ، ہریالی اور درختوں کے جھنڈ پھوٹیں گے۔
بیج کے گولے سب سے پہلے کینیا میں ایجاد کیے گئے اور اب پوری دنیا میں مختلف ادارے اسے تجارتی بنیادوں پر بھی بنا رہے ہیں۔
بیج کے گولوں سے بیج بونا زیادہ آسان ہوجاتا ہے، خاص طور پر جب بہت چھوٹے بیج بونے ہوںاور جب بیج بہت بڑے رقبے پر اُگانے ہوں۔
بیجوں پر مٹی کہ تہہ چڑھانے سے یہ بارش میں بہہ جانے یا پرندوں کی خوراک بننے سے بھی بچ جاتے ہیں۔ ایک گولے میں ایک سے زیادہ بیج ڈال کر پھولدار پودوں کو جھنڈ کی صورت میں بھی لگایا جاسکتا ہے۔
آئیے بیج کا گولا بنانا سیکھتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے:
ایک عدد پیالہ اور ٹرے
دو عدد ہاتھ جنہیں مٹی میں کھیلنا اچھا لگتا ہو
صاف مٹی جس میں کنکر، گھاس وغیرہ نا ہوں
کمپوزٹ، جانوروں کے گوبر کی کھاد
پانی ۔بیج
خشک کرنے کی جگہ
بیجوں کے لیبل اور پیکنگ
پہلا مرحلہ: دو حصے مٹی میں ایک حصہ کمپوزٹ مکس کریں۔ اب اس میں اتنا پانی ڈالیں کہ مٹی اچھی طرح مکس اور نرم ہوسکے۔
دوسرا مرحلہ: مٹی کے آمیزے کو ہاتھوں سے ملیے یہاں تک کہ بالکل نرم اور گولا بنانے کے لیے تیار ہوجائے۔ اگر مٹی زیادہ خشک محسوس ہو تو پانی ملائیے، اگر زیادہ نرم محسوس ہو تو مزید مٹی ڈال لیجیے۔
تیسرا مرحلہ: اب تیار مٹی کے آمیزے کی ہاتھوں کی ہتھیلیوں کی مدد سے گول گول گیند بنالیں۔ گولے کا سائز ایک درمیانے اخروٹ جتنا رکھ لیں۔ تقریباً ایک انچ گولائی کے گولے بنا کر ٹرے میں رکھتے جائیں۔
چوتھا مرحلہ: اب ان گولوں کو خشک ہونے سے پہلے ان میں بیج داخل کریں۔ بیج کی تعداد اپنی مرضی کی رکھ لیں۔ بڑے درختوں اور پودوں کے بیج ہوں تو ایک یا زیادہ سے زیادہ دو ایک گولے میں ڈالیں۔ پھولوں کے بیج یا جن پودوں کو گچھوں کی صورت میں لگانا ہو اس میں پانچ، دس، پندرہ بیج داخل کرلیں۔
اب گولے کی شکل کو دوبارہ درست کرلیں یعنی بیج ڈالنے کے بعد ایک بار پھر گول کرلیں۔
پانچواں مرحلہ: بیج کے گولے تیار ہیں، بس انہیں گرم، ہوادار اور سایہ دار جگہ پر کئی دن رکھ کر خشک کرلیں۔ دھوپ اور نمی سے بچائیں۔ خشک ہونے پر انہیں پیک کرلیں اور لیبل لگا دیں۔
چھٹا مرحلہ: جب بیج کے گولے خشک ہوجائیں تو اب مرحلہ آتا ہیں انہیں بونے کا۔
اپنے باغیچے میں لگائیے، یا اپنے کھیت میں انہیں بکھیر دیجیے پانی ملنے پر یہ خود ہی اگ آئیں گے۔
دوستوں کو تحفے میں دیجیے۔
کہیں آؤٹنگ وغیرہ پر جائیں تو بس چلتے جائیں اور تھوڑے تھوڑے فاصلے پر ایک ایک گولہ پھینکتے جائیں۔
چاہے وہ مارگلہ کی پہاڑیاں ہوں یا لالہ زار، فیری میڈوز ہو یا دیوسائی ۔
پنجاب و سندھ کے میدان ہوں یا کھیت کھلیان، بس ہر طرف یہ گولے بکھیر دیجیے اور پھر معجزہ دیکھیے۔
بس یہ دھیان میں رہے کہ جس علاقہ میں جس پودے اور جس درخت کی ضرورت ہو اسی کے بیج بوئیں۔
کیسا لگے جب آپ اگلی بار ٹریل فائیو پر جائیں تو ایک طرف رنگ برنگے گلاب کھلے ہوں تو دوسری طرف للیز اور سامنے نظر پڑے تو سورج مکھی کے پھول آپ کو ہی دیکھ رہے ہوں۔ تھوڑا آگے جائیں تو انگور اور انار قطار میں استقبال کو کھڑے ہوں۔
سوچنے میں حرج ہی کیا ہے۔
اور عمل کرنے میں تو قطعی کوئی حرج ہے ہی نہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے فرض بن چکا ہے۔
OOOOOO