جولائی 2018 ء کے انتخابات ملک و قوم کے لیے ایک دھچکا تھے، لیاقت بلوچ

202

 

لاہور (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ جولائی 2018 ء کے انتخابات ملک و قوم کے لیے ایک دھچکا تھے۔ ان انتخابات سے اسٹیبلشمنٹ نے جو تجربہ کیا تھا وہ پہلے100 دن میں ہی ناکام ہوگیا تھا۔ کارکن بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں اور عوام کو بتائیں کہ ان کی مشکلات اور پریشانیوں کا حل اللہ کے نظام میں ہے ۔ عوام نے پی ٹی آئی حکومت اور سابق حکمران جماعتوں کو آزما لیاہے۔ سول اور فوجی حکومتیں عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں ۔ آج عوام کو غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور تعلیم و علاج کی سہولتوں کی عدم دستیابی کی اصل مجرم یہی پارٹیاں ہیں جو بار بار اقتدار میں آئیں اور ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ۔ جماعت اسلامی کی دیانتدار اور خدمت گار قیادت ہی ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گا ہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تربیت گاہ سے نائب امیر جماعت اسلامی و
سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے بھی خطاب کیا۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو بھی بڑے لیڈر کا سر ٹیفکیٹ دے دیا ہے ۔ ہمارے حکمران ہمیشہ امریکا کی آنکھوں کا تارا بننے کی کوشش میں رہتے ہیں ۔ کشمیر کا مسئلہ امریکا یا مغرب حل نہیں کرے گا ، پردے کے پیچھے معاملات کا پتا آنے والا وقت دے گا ۔ انہوںنے کہاکہ دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان کے امریکا کے دورے کے بعد سی پیک تو غیر محفوظ نہیں ہوگیا اور کشمیر پر کوئی خفیہ ڈیل تو نہیں ہورہی اور اندورن خانہ ختم نبوت ؐ اور تحفظ ناموس رسالت ؐ کے قوانین کے خاتمے کی کوئی بات تو نہیں چل رہی ، اس لیے قوم کو بیدار اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔ اپنی ذات کے عشق میں مبتلا حکمرانوں سے کچھ بھی بعید نہیں ۔
لیاقت بلوچ