حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن کا ملک گیر یوم سیاہ ریلیاں ، جلسے ، جیلیں بھرنے کا عزم

240
کراچی: پی ٹی آئی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر پیپلزپارٹی کے جلسے کے موقع پربلاول زرداری ‘ایاز صادق ودیگر اظہار ایکجہتی کررہے ہیں
کراچی: پی ٹی آئی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر پیپلزپارٹی کے جلسے کے موقع پربلاول زرداری ‘ایاز صادق ودیگر اظہار ایکجہتی کررہے ہیں

 

کراچی/پشاور/کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر+نمائندگان جسارت +خبرایجنسیاں)وفاقی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن نے ملک بھر میں یوم سیاہ منایا، ریلیاں، جلسے ، گرفتاریاں دے کر جیلیں بھرنے کا عزم کیا ،مختلف شہریوں میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن رہنمائوں کا کہنا تھا کہ عمران خان سلیکٹڈ نہیں ریجکٹڈہوگئے ، ملکی وسائل پر عالمی ادارے سانپ کی طرح بیٹھے ہیں، غربت نہیں غریبوں کو ختم کیا جارہا ہے جبکہمہنگائی کا طوفان لا کر تبدیلی لائی گئی،ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچ دیا گیا ہے، جعلی حکومت اور سلیکٹڈ وزراعظم کونہیں مانتے،ملکی ادارے قابل احترام ہیں ،نالائق اعظم کی ناکامیوں کابوجھ اٹھا کر عوام سے نہ ٹکر لیںبلکہ اس موقع پر عوام کا ساتھ دیں ۔تفصیلات کے مطابق پشاور میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے۔حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اسلام آباد کی کال دی تو حکومت کو گھرجانے سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔25 جولائی کے انتخابات
جعلی تھے، اب پورے ملک میں عمران خان سلیکٹڈ نہیں ریجیکٹڈ ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات جعلی تھے حکومت جتنی جیلیں بھر لے ہم اس کو نہیں مانیں گے۔مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے نوازشریف کا پیغام لے کر آیا ہوں کہ قیام امن اور فاٹا انضمام مسلم لیگ نے کر دکھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے اپوزیشن کے جلسے کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر ہے، مہنگائی کا طوفان لاکر تبدیلی لائی گئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں حقیقی جمہوری انتخابات کرائے جائیں۔پیپلزپارٹی کے رہنما نیر بخاری نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو ایک اور شوکت عزیز ملک پر مسلط کیا گیا ہے، عمران خان بچے گا نہ ہی سینیٹ کے چیئرمین، ہم دونوں کو ڈوبو دیں گے۔قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاو نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ عمران نیازی سے ملکی سلامتی کو خطرہ ہے ملکی میڈیا پر قدغن ہے، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ آئین کی خلاف ورزیاں کرکے ملک آمریت کی طرف جا رہا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کوئٹہ میں جلسے سے خطاب میں محترم اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نالائق اعظم کی ناکامیوں کو بوجھ اٹھا کر عوام سے ٹکر نہ لیں۔آپ عوام کے ادارے ہیں، آپ عمران خان کے ادارے نہیں ہیں، جس نے پاکستان کو تاریخی ناکامی سے دوچار کیا، آپ وزیراعظم کے نمائندہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے نمائندہ ہیں، آپ سے پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ کے عوام خوش نہیں، اس لیے عمران خان کا ساتھ چھوڑ کر آگے بڑھیں اور عوام کا ساتھ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں محترم اداروں کی عزت کرنا چاہتی ہوں‘۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کی دعوت پر لاہور میں یوم سیاہ کی ریلی چھوڑ کر کوئٹہ آئی ہوں۔مسلم لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ 2 دسمبر 2017 کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے خان شریف عبدالصمد خان اچکزئی کی برسی کے موقع پر وعدہ کیا تھا کہ آئین کی پاسداری کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا اور آج وہ اس وعدے کی پاداش میں بے گناہ ہونے کے باوجود جیل کاٹنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو آپ کے ووٹ کو پاؤں کے نیچے روندا گیا اور 500 ووٹ لینے والے کو آپ کے سر پر مسلط کردیا گیا۔مریم نواز کے علاوہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی (این پی) کے سربراہ حاصل بزنجو بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں کراچی کے باغ جناح میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن میں ہم پر سلیکٹڈ حکومت مسلط کردی گئی جس نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، 25 جولائی پاکستان کی تاریخ کا بدترین دن ہے اور آج ہم اس حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے لیکن آج پاکستان کی جمہوریت خطرے میں ہے، اس وقت سیاستدان ہی نہیں سیاست بھی نشانے پر ہے، تاجر ہی نہیں تجارت، بیروزگاری کے بجائے بیروزگار نشانے پر ہیں لیکن جمہوریت کی بالادستی کے لیے ہم سب مل کر لڑیں گے۔بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ ملک کے مفاد اور جمہوریت کے استحکام کے لیے سب ایک ہیں لیکن کوئی ایک جماعت اس ملک کے مسائل حل نہیں کرسکتی۔