سوڈان: بغاوت کی کوشش ناکام‘ جنرل‘ اعلیٰ افسر اور سیاستدان گرفتار

230

خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت خرطوم میں بغاوت کی ایک اور سازش کو ناکام بناتے ہوئے ایک جرنیل سمیت کئی سینئر فوجی افسران کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سوڈان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے فوج کے حوالے سے بتایا کہ جنرل ہاشم عبدالمطلب احمد اور کئی اعلیٰ عہدوں پر فائز دیگر فوجی افسران نے محکمہ قومی سراغرسانی اور سیکورٹی سروس، اسلامی تحریک اور نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنمائوں کے ساتھ مل کر بغاوت کی منصوبہ بندی کی۔ فوج کے مطابق بغاوت میں ملوث افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ ان کو قانون کے شکنجے میں لایا جا سکے۔ فوجی بیان میں کہا گیا کہ اس ناکام بغاوت کا مقصد نیشنل کانگریس کے دور اقتدار کی واپسی اور سوڈانی عوام کی امنگوں کے برعکس شہری ریاستی نظام کے سیاسی حل کو ناکام بنانا تھا۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے اندر تختہ الٹنے کی یہ دوسری کوشش تھی، اس سے پہلے 11 جولائی کو ناکام بغاوت کے بعد 16 حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ سوڈان کی عسکری کونسل اور مظاہرین کے اتحاد کے درمیان اقتدار کی شراکت داری کا ایک معاہدہ طے پا چکا ہے جس کے تحت 3 سال تک باہمی افہام وتفہیم سے نظام حکومت چلایا جائے گا اور اس کے بعد عوامی امنگوں کی ترجمان حکومت کے انتخاب کے لیے الیکشن کا انعقاد کیا جائے گا۔ روں برس اپریل میں طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے ولے عمر البشیر کو ہٹانے کے کچھ ہی دن بعد چیف آف اسٹاف کا تقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد سے ملک میں شدید احتجاجی مظاہرے جاری تھے۔