مودی اقلیتوں پر حملے رکوائیں‘ 50 نامور شخصیات کا مطالبہ

140

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں درجنوں مشہور شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کو روکنے کی خاطر فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔ خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا کہ بھارت کی کئی مشہور شخصیات نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مذہب کا غلط استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ ان شخصیات میں ادیب، فن کار اور سماجی امور کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ 49افراد کی طرف سے لکھے گئے اس مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے منحرفین کے خلاف عدم برداشت بڑھتی جا رہی ہے۔ بھارت میں مذہبی جنونیت کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں فلم میکرز شیام بینیگل، منی رتنم اور اندور گوپال کرشن، ادیب امیت چوہدری، ماحول دوست کارکن جیہ مترا اور ماہر سماجی علوم اشیش نادی سرفہرست ہیں۔ یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے، جب 2 ماہ قبل ہی نریندری مودی کی قوم پرست سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے قومی انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کی ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ اپوزیشن کی اس ناکامی پر مودی کے کٹر حامیوں کا حوصلہ بڑھا ہے۔ منگل کو لکھے گئے اپنے خط میں ان شخصیات نے مطالبہ کیا ہے کہ انتہائی پسندی جیسے احساسات پر مبنی ایسے جنونی واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں، تاکہ وہ ایک سبق بن جائیں۔ ان شخصیات کے مطابق جے شری رام اشتعال انگیز جنگی نعرہ بن چکا ہے۔ اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ منحرفین کے بغیر جمہوریت نامکمل رہتی ہے۔ مودی نے پارلیمان میں انتہا پسندانہ اقدامات کی مذمت کی ہے، لیکن ناقدین کے بقول انہیں ایسے واقعات کی روک تھام کی خاطر عملی اور ٹھوس اقدامات اٹھانا چاہییں۔ خط کے متن کے مطابق ہندو دراصل رام کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس طرح مذہبی جنونیت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ قوم پرست سیاسی رہنما نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں کے خلاف پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تناظر میں بھارت میں کئی حلقے پہلے بھی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔