نوابشاہ، پیپلز میڈیکل اسپتال میں ادویات ناپید، مریضوں کو دشواری

179

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) پیپلز میڈیکل اسپتال میں گردوں کے ایکسرے سے قبل لگنے والا انجکشن نایاب نجی میڈیکل اسٹوروں پر 2500 روپے دستیاب جبکہ آنکھوں کے چیک اپ کے لیے کوئی بھی ماہر امراض دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سالانہ ڈیڑھ ارب روپے بجٹ حاصل کرنے والے اسپتال میں صفائی ستھرائی کی صورتحال انتہائی سنگین ہوچکی ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ سول اسپتال نوابشاہ کے ڈاکٹر اپنے کلینک اور نجی اسپتال چلانے میں مصروف ہیں۔ اس ساری صورتحال سے پوری طرف صوبائی وزیر صحت واقف نہیں اگرچہ وہ خود نوابشاہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس ضمن میں شہر کے سیاسی، سماجی، دینی، فلاحی، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے سندھ کے دوسرے سب سے بڑے اسپتال کی موجود حالت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوابشاہ سول اسپتال میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں نے اسپتال کو اس نازک موڑ پر لا کر کھڑا کر دیا، اسٹاف کا رویہ انتہائی شرمناک ہوتا ہے، ایک طرف مریض تڑپ رہے ہوتے ہیں تو دوسری جانب ڈاکٹر خوش گپیوں میں مصروف نظر آتے ہیں۔ صوبائی وزیر صحت کو نوٹس لیتے ہوئے بجٹ کی انکوائری اور ڈاکٹروں کے نجی کلینکس کو بند کرنے کے احکامات جاری کرنے چاہییں۔