سندھ میںہر10 میںسے 2 بچے جسمانی کمزوری کاشکار

172

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی غذائی سروے (این این ایس) 2018ء کے نتائج کا صوبائی سطح پر غیر رسمی طور پر اعلان بدھ کے روز سندھ حکومت نے ایک تقریب کے دوران کیا۔ سروے کے مطابق صوبے میں ہر10میں سے5 پانچ سال یا اس سے کم عمر کے بچے صوبے میں نامکمل نشوونما کے مسئلے کا شکار ہیں جب کہ ہر دس میں سے دو بچے جسمانی کم زوری یا لاغری کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ اس سروے کے نتائج یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں سے40 فی صد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں جب کہ صوبہ سندھ میں5 فی صد بچے وزن کی زیادتی کا شکار ہیں۔ مذکورہ سروے صوبہ سندھ کے 18,768گھروں سے حاصل کی گئی معلومات کی روشنی میں پانچ سال اور اس سے کم عمر کے بچوں، نا بالغ بچوں اور بچیوں کے علاوہ بچے پیدا کرنے کی عمر کی خواتین کی غذائی صورت حال کا تعین کرتا ہے۔س موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت حکومت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ ہر ضلع میں غذائی صورت حال پر روشنی ڈالنے والی معلومات کی مدد سے ہم اس قابل ہوں گے، شواہد کی روشنی میں مسئلے کے حل کے لیے موزوں وسائل مختص کر سکیں کیوں کہ سروے کی مدد سے ہمارے مسائل کا پس منظر واضح کرنے والی قابل اعتبار معلومات موجود ہیں۔