پاکستانی ایٹمی تنصیبات کے قریب سے ڈرون طیارہ برآمد

941

چاغی (مانیٹرنگ ڈیسک) چاغی کے علاقہ نوکنڈی سے نگرانی کرنے والا جاسوس طیارہ برآمد ہوا ہے۔ ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق ڈرون طیارہ نوکنڈی کے کے قریب سے برآمد ہوا۔ طیارہ بالکل ٹھیک حالت میں ہے اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق طیارہ مبینہ طور پر کسی فنی خرابی کی
وجہ سے اس علاقے میں اتر گیا تھا۔ محکمہ داخلہ کے اہلکار کے مطابق ڈرون پر بعض تحریر شدہ الفاظ سے یہ بظاہر ہوتا ہے کہ اس ڈرون کا تعلق ایران سے ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔بلوچستان کے ایران کے ساتھ سرحدی علاقے میں بالکل ٹھیک حالت میں کسی ڈرون طیارہ ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے 2017 میں پنجگور کے علاقے میں پاکستان کی جانب سے ایک ایرانی ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا تھا۔اس وقت پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ پاکستانی طیارے نے اس لیے ایرانی ڈرون کو نشانہ بنایا کیونکہ اس پر کوئی نشان نہیں تھا اور اس پرواز کی اس سے پہلے کوئی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئی تھیں۔پنجگور میں 2017 میں جون کے مہینے میں ڈرون طیارہ داخل ہوا تھا جسے پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے مار گرایا تھا۔ ابھی تک ایرانی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے کہ آیا یہ ڈرون انہی کا ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ پاکستانی علاقے میں کیا کر رہا تھا۔ یاد رہے کہ چاغی پاکستان کے لیے بہت اہم مقام ہے۔ اس علاقے میں پاکستان کی اہم دفاعی اور ایٹمی تنصیبات ہیں اور پاکستان کے دشمنوں کی نظر اس علاقے پر ہے اس لیے پاکستانی فورسز بھی اس علاقے کی خصوصی حفاظت کو پیشِ نظر رکھ کر انتظامات کرتی ہیں۔
ڈرون طیارہ برآمد