امریکا: تارکین وطن کی فوری بے دخلی کیلئے قوانین کی تیاری

164

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے تارکین وطن کی فوری طور پر بے دخلی کے لیے نئے قوانین لانے کی تیاری کرلی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکا کی جانب سے نئے قانون کے تحت بے دخلی پر تارکین وطن کو امیگریشن عدالتوں سے بھی رجوع کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ نئے قوانین کے تحت کاغذات نہ رکھنے والے ایسے تارکین وطن جو امریکا میں اپنی مسلسل 2 سال سے موجودگی کو ثابت کرنے میں ناکام ہوں گے، انہیں فوری طور پر بے دخل کیا جاسکتا ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کے لیے نئی پالیسی کا اعلان جلد متوقع ہے، جو فوری طور پر ملک بھر میں نافذ العمل ہوگی۔ امریکا کے قائم مقام مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ پالیسی میں تبدیلی بارڈر پر کچھ بوجھ اور گنجایش کے مسئلے کو کم کرنے میں مدد دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے حالیہ بحران پر یہ ایک ضروری جوابی اقدام تھا۔ نئے قوانین بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کے تعاقب میں مدد دیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل بارڈر پر 100 میل کے اندر لوگوں کو پکڑا گیا اور امریکا میں کم از کم 2 ہفتے گزارنے والوں کو ڈی پورٹ کیا جاسکتا تھا۔ پہلے ملک میں 2 ہفتے سے زائد گزارنے والے تارکین وطن کو قانونی معاونت کے لیے عدالتوں تک رسائی حاصل ہوتی تھی، لیکن نئے قوانین کے تحت تارکین وطن ملک میں جہاں کہیں بھی ہیں اور انہیں جہاں پکڑا گیا، بلا کسی قانونی معاونت کے بے دخل کیا جاسکتا ہے۔ امریکی سول لبرٹیز یونین نے حکومتی پالیسی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔