انتہا پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں،وفاقی وزیر داخلہ

723

لاہور (نمائندہ جسارت) آئین میں موجود عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، تعصب اور انتہا پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں، مدارس عربیہ کے مقام کو دیکھتے ہوئے وزارت تعلیم سے رجسٹریشن کا فیصلہ کیا، مدارس کے دینی نصاب میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں، عمران خان کی نیت مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کی ہے ، مدینہ منورہ جیسی ریاست اسی صورت بنے گی جب پوری قوم جدوجہد کرے گی، مدارس و مساجد کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، یہ بات وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے پاکستان علمائے کونسل کے 15 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔وفد کی قیادت مرکزی چیئرمین پاکستان علماء کونسل اوروفاق المساجد و المدارس پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ، وفد میں مولانا نعمان حاشر ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا افضل شاہ الحسینی ، مولانا دائود ، مولانا عابداسرار ، مولانا عبد الحادی ، مولانا محمد اشفاق پتافی اور دیگر بھی شامل تھے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام کا نظام عدل و اعتدال پوری دنیا کے لیے رہنمائی کا سبب ہے ، علماء کو وحدت امت کے لیے اسلام کی تعلیمات کو عام کرنا چاہیے۔اسلام کا نام لے کر تعصب اور انتہا پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خارجہ اور داخلہ پالیسی واضح ہے ، پاکستان کا مفاد ہمیں عزیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس عربیہ اور مساجد انتہائی محترم ہیں، مدارس عربیہ کے طلبہ کے مقام اور مرتبہ کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی رجسٹریشن وزارت تعلیم کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت مدارس کے طلبہ کو سرکاری سند دینا چاہتی ہے تا کہ تمام زندگی کے شعبوں میں وہ بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمے کا تصور بھی ممکن نہیں ، سیاسی مقاصد کے لیے مذہب اور فتوے کا استعمال افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ علما کو فتنہ اور فساد پھیلانے والے عناصر کو بے نقاب کرنا چاہیے ، اسلام کا نام لے کر سیاسی اور ذاتی مقاصد کے لیے فتوے دینے والوں کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ اسلام کی سربلندی اور پاکستان کے استحکام کے لیے جدوجہد کی ہے ، دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف 2000ء میں پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر کا مشترکہ فتویٰ جاری کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت عید الاضحی کے موقع پر مدارس و مساجد کے لیے قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے این او سی میں سہولتیں پیدا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد کسی بھی انتشار اور فتنہ پھیلانے والی تحریک کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی مدارس کوئی سیاسی ایجنڈہ رکھتے ہیں۔