جان بچانے والی ادویات کی عدم فراہمی حکومتی ناکامی ہے،ذکراللہ مجاہد

161

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں بلڈ کنسر سمیت جان بچانے والی ادویات کی عدم فراہمی حکومت کی ناکامی ہے۔ نا اہل حکومت ہر محاذ پر عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کا سبب بن رہی ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر سمیت جان بچانے والی ادویات کی عدم فراہمی پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر لاہور کے سرکاری اسپتال جناح، میو اسپتال سمیت پنجاب کے چند ٹیچنگ اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جارہی تھی جو بند کر دی گئی ہیں اور کینسر کے نئے مریضوں کی رجسٹریشن کا عمل روک دیا گیا ہے جو غریب عوام پر ظلم ہے۔ غریب اور عام آدمی پہلے ہی مہنگائی، بے روز گاری اور بے پناہ ٹیکسز کی چکی میں پسنے پر مجبور ہے ایسے میں ان سے علاج معالجہ کی سہولیات چھین لینا غریبوں سے جینے کا حق چھین لینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران سرکاری اسپتالوں میں مسافر خانوں کی تعمیر کی بجائے علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ غربیوں کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملے۔ اسپتالوں میں فری ٹیسٹوں کا خاتمہ اور جان بچانے والی ادویات کی عدم فراہمی عوام کو زندگی سے محروم کرنے کی سازش ہی سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا صحت کارڈ محض ایک ڈرامہ اور غریبوں کے ساتھ مذاق ہے، حکمرانوں طبقہ اور ان کی ٹیم کی جانب سے صحت کارڈ اپنے افراد کو نوازنے کی پالیسی ہے جس سے غربیوں کے حق پر ڈاکہ مار جا رہا ہے۔ ذکر اللہ مجاہد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلڈ کینسرکے مریضوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلیے روکے گئے فنڈز جاری کرے اور اسپتالوں میں فری علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے اگر حکمران عوام کو صحت جیسی بنیادی ضرورت فراہم نہیں کر سکتے تو ان کو حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔