پروفیسر لیکچرارز ، حیدرآباد، سندھ، مطالبات کی عدم منظوری پر سی ایم ہائوس کے گھیرائو کی دھمکی

185

 

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ پروفیسر لیکچرارز ایسوسی ایشن سپلا حیدرآباد کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج ریلی‘مسائل کے حل کے لیے25تا28جولائی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال‘ستمبر میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی دے دی۔ سندھ پروفیسر لیکچراز ایسوسی ایشن سپلا حیدرآباد کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے لیے اولڈ کیمپس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت پروفیسر شائستہ قریشی‘ پروفیسر شہنیلا انصاری‘ پروفیسر رخسانہ مغل ودیگر رہنماؤں نے کہاکہ حیدرآباد کے کالجوں کے اساتذہ نے کونسا جرم کیا ہے جو ان کو مختلف بہانوں سے پریشان کیاجاتا ہے کالج اساتذہ گزشتہ کئی سالوں سے اپنی ترقیوں سے محروم ہیں جبکہ لاتعداد اساتذہ ترقی کے انتظار میں ریٹائرڈ ہوگئے ۔ انہوںنے کہاکہ حیدرآباد میں پڑھانے والے ہر استاد کو یہ خطرہ ہے کہ آج نہیں تو کل ان کا تبادلہ کردیا جائے گا سندھ حکومت نے اساتذہ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا حالانکہ پنجاب اور کے پی کے کے اساتذہ کو فوررٹییر فارمولا ریوائز کرکے دیاجارہا ہے انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم سندھ ہر ماہ کوئی نہ کوئی تبدیلی کا حکم نامہ جاری کرتا ہے ایک خاتون پروفیسر کو دادو سے حیدرآباد ٹرانسفر کیا جاتا ہے تو ان کی زندگی اجیرن ہوجاتی ہے خصوصی خواتین اساتذہ کے ساتھ ایسا ظالمانہ رویہ نہ اختیار کیاجائے جو وہ تنگ آکر ملازمت ہی چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں انہوںنے مطالبہ کیا کہ ایڈہاک والوں کی سینارٹی لسٹ ان کی جوائننگ کی تاریخ سے مرتب کرکے پریشانی ختم کی جائے انہوںنے کہاکہ کافی عرصے سے اساتذہ کی ترقیاں نہیں ہورہی ہیں اب تک حیدرآباد میں کوئی نیا کالج قائم نہیں ہوا اور نہ ہی 35سو خالی اسامیوں پر لیکچرارز کو بھرتی کیا گیا ہے قاسم آباد اور لطیف آباد کے کالجوں میں تین ہزار سے زائد طلبہ داخل ہیں انہوںنے کہاکہ اگر اساتذہ کے تبالوں کا ایسا ہی عمل جاری رہا تو طلبہ کی تعلیم بری طرح متاثر ہوگی او رکالجز تباہی کے دھانے پر پہنچ جائیں گے انہوںنے مطالبہ کیا کہ 35سو لیکچرارز فی الفور بھرتی کرکے دیہی اور شہری کالجوں میں اساتذہ کی کمی دور کی جائے۔ انہوںنے متنبہ کیا کہ لیکچرارز کی ڈی پی سی ریشنلائیزیشن اور مسائل کے حل کے لیے25جولائی سے28جولائی تک حیدرآباد پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کی جائے گی اور اگر20اگست تک مسائل حل نہ ہوئے تو سکھر اور کراچی ریجن کے رہنماؤں سے مشاورت کے بعد ستمبر کے مہینے میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیاجائے انہوںنے مطالبہ کیا کہ حیدرآباد کے تعلیمی بورڈ میں کنٹرولر کی خالی اسامی پر سینئر اور اہل کنٹرولر افسر مقرر کیاجائے ۔

حیدرآباد، سندھ پروفیسر لیکچرارز ایسوسی ایشن( سپلا) کے تحت مطالبات کی عدم منظوری پر پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے