حکومت بجٹ میںتاجر مطالبات کی روشنی میںترامیم کرے‘محمود حامد

200

کراچی (پ ر)آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریزکے کراچی کے صدرمحمود حامد ، سینئر نائب صدر سید لیاقت علی ، عثمان شریف نے مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر بجٹ 2019-20ء واپس لے اور اس میں تاجر مطالبات کی روشنی میں ترامیم کی جائیں ۔عوام پر لگائے گئے 7300 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کے تاجر وصول کنندہ نہیں بنیں گے ۔انہوں نے کوئٹہ میں تاجروں پر پولیس تشدد اور تاجر رہنمائوں رحیم کاکڑ اور دیگر کی گرفتاری کی پُر زور مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ،تاجر رہنمائوں نے کہا کہ ظالمانہ بجٹ کے خلاف آج بدھ4 2جولائی کو کراچی کے تاجر نمائندہ اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کریں گے ۔ اجلاس کے مہمان خصوصی اسمال ٹریدرز کے مرکزی چیئر مین حاجی ہارون میمن ہوں گے ۔ جوکل سکھر سے کراچی پہنچیں گے ۔ تاجر رہنمائوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت نے IMFکے احکامات پر نت نئے قوانین بنا کر صنعت و تجارت کو مفلوج کیاہوا ہے اور پورے ملک کی معیشت منجمدہو گئی ہے ۔ اسٹاک ایکسچینج میں تاجروں کے 10کھرب سے زائد ڈوب گئے ہیں ۔ حکومت کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے بعد انارکی پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔ دوسری جانب نادیدہ قوتیں ملک میں قائم مارکیٹوں کو مہندم اور تباہ کرکے تاجروں کو بے روزگار کرنے میں مصروف ہیں ۔ کراچی میں ایسے ہی آپریشن کے نتیجے میں 6500ہزار دوکانوں پر بلڈوزر چلا کر ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا اور کوئی اس کی ذمے داری قبول کرنے کو تیار نہیں ۔متاثرہ تاجر 8ماہ سے بے روزگا راور فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔