چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش،اپوزیشن کا بحث سے انکار رائے شماری کا مطالبہ ،اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

205

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایوان بالا میں پیش کر دی گئی ۔اپوزیشن جماعتوں نے عدم اعتماد کی قرارداد پر رائے شماری کے بجائے صرف بحث خلاف ضابطہ قرار دیتے ہوئے اس میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ۔چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق کو بحث کے آغاز کی دعوت دی۔راجا ظفر الحق نے کہا کہ ہم نے چیئرمین سینیٹ کے خلافعدم اعتماد کی قرار داد پر رائے شماریکرانے کی درخواست کی تھی جس پر اعتراض لگ گیا اور اب اس قرار داد کو قاعدہ 281 کے تحت بحث کے لیے رکھ دیا گیا اس لیے ہم اس میں شرکت نہیں کرسکتے۔اجلاس صرف 6 منٹ چلنے کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ادھر چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی قرار داد کے معاملے پر حزب اختلاف کی جماعتوں کا پانچواں اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں عدم اعتماد کی قرار داد کی منظوری کے لیے حکمت عملی وضع کرلی گئی ۔سینیٹ کے آئندہ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ لائحہ عمل اپنانے کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے ایک بار پھر صادق سنجرانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ مشترکہ اجلاس کے ذریعے ان پر واضح کیا گیا کہ وہ سینیٹ میں اکثریت سے محروم ہو چکے ہیں، استعفا دے کر نئے چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے عمل کو آگے بڑھنے دیں ۔ اپوزیشن لیڈر سینیٹر راجا ظفر الحق نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر کوئی سودے بازی نہیں کریںگے، انہیں بہر صورت جانا ہے۔انہوںنے کہا کہ اپوزیشن کا کوئی سینیٹر نہیں بکے گا۔ دوسری جانب سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے حکومتی سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں بی این پی مینگل اور مسلم لیگ فنکشنل کے کسی رکن نے شرکت نہیں کی۔علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اچانک پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں انہوں نے بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔