“شکیل آفریدی کے بدلےعافیہ صدیقی کی”

512

وزیر اعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکیل آفریدی کےبدلےعافیہ صدیقی کی رہائی پربات ہوسکتی ہے۔

امریکی ٹی وی چینل ’فوکس نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان نہیں چاہتا کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی بڑھے، امریکا اور ایران کشیدگی سے پاکستان پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور خطے کا امن اور معیشت متاثر ہونے کا خطرہ ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں اور اس کے لیے امریکا اور ایران کے درمیان مصالحت کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں’۔

پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہشمند ہیں، ایک ارب سے زائد آبادی والا یہ خطہ جنگوں سے پہلے ہی متاثر ہے۔یک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ امریکا شکیل آفریدی کی بات کرتا ہے تو امریکا سے ڈاکٹر شکیل آفریدی اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے تبادلے پر بات چیت ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کو امریکی جاسوس کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔جب اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ اکیلے فیصلہ نہیں لے سکتے جس پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ہے، یہاں اپوزیشن موجود ہے، وزیر اعظم کے لیے اکیلے فیصلہ لینا مشکل ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سے قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں بات چیت ہوسکتی ہے۔