تحریک عدم اعتماد۔ حکومت واپوزیشن کی سرگرمیاں تیز

183

اسلام آباد (صباح نیوز) چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کی سرگرمیاں تیز ہو گئیں ،متحدہ حزب اختلاف اور حکمران اتحاد کے قوت کے مظاہرے کے لیے الگ الگ اجلاس ہوئے ۔سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کی چیئرمین سینیٹ سے ملاقات ہوئی۔ اپوزیشن کی ریکوزیشن پرسینیٹ کا اجلاس ہو گا۔ سینیٹر شیری رحمن کہا ہے کہ حکومت تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائے ،اب کوئی حربہ یا رکاوٹ پیدا کی تو آپ آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کی سرگرمیاں تیز ہو گئیں متحدہ حزب اختلاف اور حکمران اتحاد کے قوت کے مظاہرے کے لیے الگ الگ اجلاس ہوئے، حکمران اتحاد کے اجلاس میں حاضری مایوس کن تھی اتحادی جماعتیں بھی غائب ہو گئیں۔ متحدہ حزب اختلاف کے اجلاس میں 62 اراکین نے عددی برتری کا اظہار کیا جبکہ حکمران اتحاد کے اجلاس میں صرف 26 اراکین سینیٹ شریک ہو سکے جبکہ حکومتی اراکین کی تعداد 36 ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اسلام آباد میں موجود اراکین سینیٹ شریک ہو سکے حکمران اتحاد متحد ہے اور آج اجلاس میں اپنی بھر پور کارکردگی ثابت کرے گا۔علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینیٹ کا اجلاس (آج) منگل کو سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ ہائوس طلب کیا ہے جس میں اپوزیشن نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم چیئرمین سینیٹ فیصلہ کریں گے کہ اس پر قواعد کے تحت کیا کارروائی ہو سکتی ہے۔ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی پر ووٹنگ کرائی جائے۔مزید برآںسینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی،ملاقات میں آج سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی قراردادوں پر ووٹنگ یکم اگست کے باقاعدہ اجلاس میں کرانے پر بات چیت کی گئی۔ شبلی فراز نے تصدیق کی کہ آج کے اجلاس میں صرف عدم اعتماد کی قرارداد پر بحث ہوگی۔مزید برآںسینیٹر شیری رحمننے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دیوار پر لکھا واضح ہوگیا، حکومت تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائے ۔ہم تو پہلے ہی خدا سے ڈرتے ہیں، وفاقی وزیر غلام سرور کے بیان پر شیری رحمن نے رد عمل میں کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے ہمارے ارکان خوفزدہ ہوجائیں۔نوشتہ دیوار واضح ہوچکا، اب کوئی حربہ یا رکاوٹ پیدا کی تو آپ آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔
تحریک عدم اعتماد