عوامی مارچ میں بدعنوانوں کو بے نقاب کرنے کا لائحہ عمل دینگے،مولانا عبدالخالق ہاشمی

157

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت نے اگر غریب، پریشان حال، کم آمدنی والے افراد کو ریلیف نہ دیا، مہنگائی بالخصوص اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں کمی نہیں کی تو یہ مسائل غریبوں پر ڈرون حملے کے مترادف ہوں گے۔ ان مسائل کی و جہ سے معاشرتی، معاشی حالات مزید خراب ہوں گے۔ خدا نخواستہ ملک کو مزید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ مہنگائی وبے روزگاری کی وجہ سے سفید پوش، غریب وکم آمدنی والے بہت متاثر و پریشان ہیں، مدارس کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ جماعت اسلامی عوامی مارچ میں عوامی مسائل کو اُجاگر، کرپٹ مافیا کو بے نقاب اور مسائل کو حل کرنے کے لیے لائحہ عمل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے رجسٹریشن کی آڑ میں مدارس کیخلاف ہونے والی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حکمران امریکا سمیت اپنے غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کی غرض سے اس قسم کے اقدامات کررہے ہیں، جن کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم مدارس کا ہر صورت دفاع کریں گے۔ ایسی تبدیلی سرکار ملک و قوم کے لیے نا قابل برداشت ہے جو دینی مدارس، شعائر اسلام یا علما کیخلاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود 30 ہزار مدارس اسلام کا قلعہ ہیں، ان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ 35 لاکھ طلبہ اور طالبات ان مدارس میں زیر تعلیم ہیں، حکومت ان کے مستقبل سے کھیلنا بند کرے۔ سازش کے تحت ان کیخلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ یہ تمام مدارس ملکی آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنا کام کررہے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ملک وقوم کی خدمت کی ہے۔ اگر حکومت اور اداروں کو کسی کیخلاف کوئی شک و شہبات ہیں تو ثبوت سامنے لائے جائیں۔ پاکستان میں متعدد بار مدارس کے حوالے سے حکومتی پالیسیاں بن چکی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر عملی طور پر مدینہ کی اسلامی ریاست کے کوئی خدوخال نظر نہیں آتے، ایسے اقدامات کی وجہ سے ملک کے اندر ایک نیا محاذ، انتشار اور افراتفری کا ماحوال پیدا ہورہا ہے۔ ایسی صورتحال سے ملکی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق کرسکتی ہے۔