سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام حاصل نہیں کیا جاسکتا،زاہد اختربلوچ

161

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی کے سیاسی کمیٹی کے صدر وصوبائی نائب امیر زاہد اختربلوچ نے کہا کہ بلوچستان میںاس وقت غربت، جہالت، مہنگائی اور بے روزگاری،لاپتا افرادکی عدم بازیابی سب سے بڑے مسائل ہیں۔ موجودہ حکمرانوں کی عاقبت نا اندیش پالیسیوں سے امیر اور غریب کے درمیان فاصلہ بڑھتا جارہا ہے اور سرمایہ دارانہ معاشی استحصال کی وجہ سے عوام ہر روز غربت کی لکیر کے نیچے جارہے ہیں۔ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا جمہوری سیاسی نظام شخصیتوں اور خاندانوں کے دبائو کا شکار ہے۔ پاکستان اس وقت گونا گوں مسائل کا شکار ہے۔آزادی کے71 سال بعد بھی عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ آج تک ہر حکمران نے خواہ اس کا تعلق آمریت سے ہویا جمہوریت سے صرف اور صرف اپنے اقتدار کو مضبوط کرنے کے علاوہ کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا جس سے اس ملک کی تقدیر بدلی جاسکتی۔ملک کے تقریباً ہرشعبے میں کرپشن کا بول بالاہے۔ سول بیوروکریسی ہو یا تعلیمی ادارے، سرکاری محکمے ہوں یا کھیل کے شعبے، صحت کے ادارے ہوں یا مالیاتی ادارے، کرپشن ہرجگہ سرائیت کرچکی ہے۔ پاکستان کی نئی نسل ملک کو ترقی کی راہ پردیکھناچاہتی ہے،وہ کسی صورت خودکو کم نہیں سمجھتے، ان میں کچھ کردکھانے کی صلاحیت ہے،وہ محب وطن بھی ہیں اور انہیں بے لو ث اندازمیں ملک کی خدمت کرنے کی فکر بھی ہے۔ نوجوان چاہتے ہیں کہ ملک میں استحکام ہو،ملک کواندرونی انتشارسے پاک کیاجائے۔جس کسی نے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے ،اس سے جوابدہی اور محاسبہ ہونا چاہیے۔ماضی کے حکمرانوں نے اپنے بیرونی دوروں پر سوا تین ارب روپے خرچ کیے جبکہ موجودہ حکمران بھی ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ایسی قوم جس کا بچہ بچہ قرضوں کی زنجیر میں جکڑا ہوا ہے، اس کے حکمرانوں کی شاہ خرچیاں افسوسناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کفایت شعار ی کے دعویداروں نے عوامی جذبات کو بری طرح مجروح کیا ہے۔ تحریک انصاف کو ووٹ دے کر کامیاب کرانے والے بھی حیران و پریشان ہیں۔ صنعتیں بند اور معاشی ترقی مخدوش ہو گئی ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق آئندہ چار برسوں میں پاکستان کا قرضہ 95.4ارب ڈالر سے بڑھ کر 130ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، جوکہ موجودہ حکمرانوں کے ناکام ترین معاشی وژن کا نتیجہ ہے۔بد قسمتی سے تاریخ کے نااہل ترین حکمران ملک و قوم پر مسلط ہوچکے ہیں۔ زیروریٹنگ سے بھارت کی کاٹن امپورٹ 14ہزار ٹن سے بڑھ چکی ہے جبکہ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ہوشر با ٹیکسوںکے اضافے کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر ہے۔تحریک انصاف کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوںمزدور بے روزگار چکے ہیں۔