ٹنڈوالٰہیار ،پینے کے صاف پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

264

ٹنڈوالٰہیار (نمائندہ جسارت) ٹنڈوالہٰیار میں پینے کے صاف پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، عوام آلودہ پانی پینے پر مجبورہوگئے ۔ صاف پانی کی قلت کے باعث گیلن مافیا سرگرم ہوگیا ۔ ضلع بھر کی 70فیصد آبادی مضر صحت پانی استعمال کررہے ہیں۔ محکمہ پبلک ہیلتھ اور میونسپل کمیٹی کی نااہلی و غفلت کے سبب پانی کی اسکیموں میں مبینہ خورد برد کے باعث ٹنڈوالہٰیار میں صاف پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، صرف 30 فیصد عوام پینے کا صاف پانی استعمال کررہے ہیں جبکہ 70 فیصد آبادی مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہے، جس کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد جن میں خواتین بچے مرد مختلف جان لیوا امراض جن میں ہیپاٹائٹس بی سی ودیگر امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی قلت کے باعث ٹنڈوالہٰیار اور گردونواح میں گیلن مافیا سرگرم ہوگئی ہے، جو عوام کو فی گیلن 20 روپے 30 روپے میں فروخت کررہے ہیں۔ عوام پینے کے صاف پانی کے حصول کے لیے کئی کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے پینے کا صاف پانی حاصل کرتے ہیں۔ 2010ء میں ٹنڈوالہٰیار کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے محکمہ پبلک ہیلتھ نے کروڑوں روپے کی اسکیمیں شروع کی تھیں جو تاحال مکمل نہیں ہوسکیں۔ واٹر کمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ مسلم ہانی نے بھی پینے کے صاف پانی کے حوالے سے ٹنڈوالہٰیار کے متعدد دورے کیے اور عوام کو ملنے والے پینے کے صاف پانی کی اسکیموں کو دیکھ کر جسٹس ریٹائرڈ مسلم ہانی نے سخت برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔ جس پر میونسپل کمیٹی کے چیئرمین سید امداد حسین شاہ رضوی نے بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ نے 2010ء کی پانی کی اسکیمیں تاحال مکمل نہیں کیں، ان اسکیموں میں اب بھی کافی کام باقی ہے اور یہ اسکیمیں تاحال میونسپل کمیٹی کے حوالے نہیں کی گئیں۔ اسکمیوں کو مکمل کرانے کے لیے میں نے بہت کوشش کی۔ صاف پانی کی اسکیمیں مکمل نہ کیے جانے کے باعث ضلع کے دجنوں گائوں، گوٹھوں اور شہری علاقوں کے لاکھوں رہائشی پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جبکہ پبلک ہیلتھ اور میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہٰیار کی نااہلی اور غفلت کے سبب پاکستان چوک، جناح چوک، خانزادہ محلہ، شیدی پاڑہ، بریلوی چوک، زماں شاہ محلہ ودیگر علاقے گزشتہ ایک سال سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال قبل ٹنڈوالہٰیار میں تعمیر ہونے والے ڈیول کیوریج ڈبل روڈ کی تعمیر کے دوران مذکورہ علاقوں میں پینے کا صاف پانی مہیا کرنے والی واٹر سپلائی کی مین لائن ٹوٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں مذکورہ علاقوں کے لاکھوں شہری پینے کے صاف پانی سے محروم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ضلع میں پانی کی اسکیموں کو مکمل کیا جائے اور شہری و دیہی علاقوں کے لاکھوں مکینوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔