قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ

373

جب کہ اس نے ایک آگ دیکھی اور اپنے گھر والوں سے کہا کہ ’’ ذرا ٹھیرو، میں نے ایک آگ دیکھی ہے، شاید کہ تمہارے لیے ایک آدھ انگارا لے آؤں، یا اِس آگ پر مجھے (راستے کے متعلق) کوئی رہنمائی مل جائے‘‘۔ وہاں پہنچا تو پکارا گیا ’’اے موسیٰؑ!۔ میں ہی تیرا رب ہوں، جوتیاں اتار دے تو وادی مقدس طویٰ میں ہے۔ اور میں نے تجھ کو چْن لیا ہے، سْن جو کچھ وحی کیا جاتا ہے۔ میں ہی اللہ ہوں، میرے سوا کوئی خدا نہیں ہے، پس تو میری بندگی کر اور میری یاد کے لیے نماز قائم کر۔ قیامت کی گھڑی ضرور آنے والی ہے میں اْس کا وقت مخفی رکھنا چاہتا ہوں، تاکہ ہر متنفّس اپنی سعی کے مطابق بدلہ پائے۔ (سورۃ طہ:10تا15)
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں نہ بتائوں جو آگ پر حرام کر دیا گیا یا آگ اس پر حرام کردی گئی ہے فرمایا: ہر دل نواز، شگفتہ مزاج، نرم خو، اور سادگی پسند انسان پر آگ حرام ہوگی۔ (سنن ترمذی)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ’’اے اللہ! میں تجھ سے عاجزی، سستی، بزدلی اور بڑھاپے کی ذلیل حدود میں پہنچ جانے سے پناہ مانگتا ہوں اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنوں سے اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘‘۔ (بخاری)