محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ اور بائیو میٹرک ڈیٹا بیس 65 روز بعد بھی بحال نہ کیا جاسکا

204

 

کراچی(رپورٹ:حماد حسین)محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ اور بائیو میٹرک ڈیٹا بیس 65 روز بعد بھی بحال نہ کیا جاسکا۔2لاکھ سے زائد تدریسی و غیر تدریسی عملے کاڈیٹا تاحال بحال نہیں ہو سکا۔ ڈیٹا بحالی کے لیے بنائی گئی کمیٹی بھی بے سود ثابت ہوئی۔ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی ویب سائٹ 17 مئی کو اس وقت کریش کر گئی تھی جب کنٹریکٹ پر رکھے گئے ملازمین کو کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا۔جس کے بعد صوبے بھر کے تعلیمی اداروںمیں شدید بے چینی پھیلی تھی کہ ویب سائٹ بند ہو گئی۔ملازمین کا ڈیٹا اڑ گیا تھا تاہم محکمہ تعلیم کے سیکرٹری کی جانب سے کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے ملوث افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ فی الفور ویب سائٹ بحالی کا حکم دیا تھا جس کے ایک ماہ بعد سرکاری ویب سائٹ اور بائیو میٹرک کی بحالی کا خیال آیا ہے۔ جس کے بعد محکمہ تعلیم ا اسکول کے سیکرٹری قاضی شاہد پرویز نے ویب سائٹ اور بائیو میٹرک بحال کرنے لیے 28 جون کو 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔اس کمیٹی کو 10 روز میں ٹاسک پورا کر کے سیکرٹری اسکول کو رپورٹ جمع کرانے کے احکامات دیے گئے تھے معلوم رہے کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر ایک ماہ بعد عملدرآمد کرانے کے لیے کمیٹی قائم اور دفتری حکم جاری کردیا گیا ہے جس میں غیر متعلقہ افسران کے علاوہ دوبارہ انہی ملازمین کو رکھا گیا ہے جن کو فارغ کرنے سے مسئلہ پیش آیا تھا۔اس کمیٹی کا چیئرمین ڈپٹی ڈائریکٹر بورڈ آف ریونیو فراز احمد کو بنایا گیا ہے۔اور ممبران میں ڈپٹی کمشنر سندھ ریونیو بورڈ کراچی شاہد الغنی، اسسٹنٹ کمشنر سندھ ریونیو بورڈ کراچی فہیم احمد کھتری، محکمہ تعلیم آئی ٹی ڈیٹا بیس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرخ وسیع، محکمہ تعلیم کے شعبہ آئی ٹی کے سابق منیجر انور بھٹو، سابق سافٹ انجینئر سجاد علی سوومرو بطور رکن شامل ہیں۔ جب کہ ریونیو کے افسران کا کوئی متعلقہ تجربہ نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ کمیٹی نے 8جولائی کو ویب سائٹ اور ڈیٹا بیس کو بحال کرکے سیکر ٹری اسکول کو رپورٹ کرنا تھی تاہم20دن سے زائد گزرنے جانے کے باوجود تاحا ل ڈیٹا بیس بحال نہ ہوسکا۔ محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ اور ڈیٹا بیس 17 مئی کو بند ہونے تعلیم اور تعلیمی اداروں سے منسلک ہزاروں ملازمین کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔حیرت انگیز طور پر ویب سائٹ اور بائیو میٹرک کی بحالی کے لیے محکمہ تعلیم نے مارچ میں فارغ کیے گئے ملازمین کی دوبارہ خدمات لے لی ہیں جس سے دوبارہ محکمے کے پاس ویب کا اختیار نہیں ہو گا ایک بار پھر انہی ملازمین کے پاس اختیار رہے گا جن کو پھر فارغ کرنے سے دوبارہ ویب بند ہونے کا خدشہ ہے۔ مارچ میں فارغ کیے گئے ان ملازمین میں آئی ٹی منیجر انور علی بھٹو اور سافٹ انجینئر سجاد احمد سوومرو شامل ہیں۔اس حوالے سیکرٹری ایجوکیشن تعلیم قاضی شاہد پرویز سے رابطہ کیا گیا جن سے رابطہ نہیں ہو سکا۔