ختم نبوت پر سمجھوتہ نہیں ہو گا

237

سیاسی و مذہبی رہنمائوں کا انتباہ

امریکا میں قادیانیوں کی سرگرمیوں اور پاکستان پر دبائو ڈلوانے کی حکمت عملی پر دینی و سیاسی رہنمائوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہےجماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت آئی نہیں بلکہ لائی گئی ہے اور جو لوگ اس حکومت کو لائے ہیں وہ بھی پریشان ہیں۔ایک سال کے اندر تو نومولود بچہ بھی چلنے کے قابل ہوجاتا ہے لیکن یہ حکومت ابھی تک اپنے سہارے پر چلنے کے قابل تک نہیں ہوئی ہے۔ موجودہ حکومتیں نالائقوں اور نااہلوں کی حکومت ہے، وزیر اعظم عمران خان امریکا پہنچ چکے ہیں، ان کو امریکا جانے سے قبل عوام کو اپنی پالیسی کے بارے میں اعتماد میں لینا چاہیے تھا اور بتانا چاہیے تھا کہ ان کا امریکا میں ایجنڈا کیا ہے۔آج ملک کے اندر قادیانوں کے لیے جگہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ سے قادیانی رہنما سے ملاقات اچانک نہیں ہوئی ایک منصوبے کے تحت ہوئی ہے اسامہ رضی، سیکرٹری کراچی عبد الوہاب، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی عمر خان ودیگر بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت پرویز مشرف، پیپلزپارٹی ار مسلم لیگ کی حکومت سے کوئی مختلف نہیں ہے۔ آئی ایم ایف کے قرضوں کے بارے میں ان کی پالیسی وہی ہے وہ بھی امریکا کے سامنے جھکنے والے تھے اور یہ بھی امریکا کے سامنے جھکنے والے ہیں۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ریاست مدینہ طرز حکومت کی دعویدار موجودہ حکومت کے دور میں قادیانی نوازی کا تاثربڑہتا جا رہا ہے،پارلیمنٹ میں حکومتی رکن کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات اور وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے قبل ٹرمپ سے قادیانی وفد کی ملاقات بین الاقوامی سازش ہے،پارلیمنٹ میںکثرت رائے سے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا جاچکا ہے کیونکہ وہ پاکستان اور اسکے دستور کوبھی تسلیم نہیں کرتے،حکمرانوں اور ٹرمپ کی دستور پاکستان کی خلاف ورزی کوئی بھی پاکستانی قبول نہیں کرے گا اگر اسکی خلاف ورزی کی گئی تو شدید مزاحمت ہوگی۔
جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے مہتمم و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ قادیانی دنیا بھر میں پاکستان کیخلاف سازشوںمیں مصروف ہیں ، قانون توہین رسالت کو غیر موثر بنانے کی پس پردہ کوششیں کی جارہی ہے ، قانون توہین رسالت اور عقیدہ ختم نبوت مسلمانان پاکستان کی اساس ہے سازشں برداشت نہیں کی جاسکتی۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں گفتگو کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ یورپ کے ذریعے قادیانی اور ان کے آلہ قانون ناموس رسالت کیخلاف پھر سے سازشوں میں سرگرم ہیںقادیانیوں کا صدر ٹرم کے سامنے مظلوم بننے کی کوشش بھی اسی سازش کا حصہ ہے، انہوںنے کہاکہ بیشمارقربانیوں کے نتیجے میں 1974 کے آئین میںختم نبوت کا عقیدہ نہ رکھنے والوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیااور یہ واضح کیاگیا کہ قادیانی مرزائی فرقہ غیرمسلم اقلیت ہیں،قادیانی یا مرزائی نہ ہی مسلمان کہلا سکتے ہیں اور نہ ہی اپنے عبادت خانوں کو مساجدکا نام دے سکتے ہیں ،آئین کی رو سے دیگر اقلیتوں کی طرح قادیانیوں کو بھی حقوق حاصل ہیں لیکن وہ خود کو مسلمان نہیں کہ سکتے کیونکہ مسلمان وہ ہوتاہےجو ختم نبوت پریقین رکھتاہے ، انہوںنے کہاکہ اس کے باوجود وطن عزیز کیخلاف جہاں کہیں بھی سازشیں ہورہی ہیں ان میں قادیانی اور ان کے آلہ کار ملوث ہیں ۔مفتی محمدنعیم نے کہاکہ قادیانی ملک وملت کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیںقانون تحفظ ناموس رسالت کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑخانی ناقابل برداشت ہوگی۔