ایچ ڈی اے انتظامیہ واسا ملازمین کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے

154

حیدر آباد (اسٹاف رپروٹر) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کی جانب سے واسا ملازمین کی پانچ ماہ کی تنخواہیں‘ پنشن اور ورک چارج ملازمین کی سات ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف چھٹے روز بھی اتوار کے دن بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ اس موقع پر آرگنائزر اعجاز حسین‘ عطر خان چانگ‘ نیاز حسین چاڈیو‘ بلاول ملاح‘ وحید اللہ ودیگر نے کہاکہ ایچ ڈی اے واسا ملازمین کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے اور تنخواہوں وپشن کی ادائیگی کے لیے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے واسا ملازمین سخت معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ عبدالقیوم بھٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ‘ وزیر بلدیات ‘ چیف سیکرٹری سندھ سے مطالبہ کیا کہ اپنے 24 فروری 2017ء کے فیصلے اور واٹر جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد کراتے ہوئے سندھ کے موجودہ سرکاری اداروں پر واجب الادا ہونے والے تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے ماہانہ فوری اور مستقل بنیاد پر ادا کرائیں۔ واسا کے کرپٹ افسران کا احتساب کیا جائے بصورت دیگر حیدر آباد میں نکاسی وفراہمی آب کا نظام بند کردیں گے۔