عمران خان نے امریکی دورے سے قبل کسی سے مشاورت نہیں کی‘لیاقت بلوچ

219

لاہور ( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکا سے قبل خطے کی حساس صورتحال میں ایران، ترکی، سعودی عرب اور کابل میں سفارت کاری کی اور نہ ہی پارلیمنٹ اور قومی قیادت سے کوئی مشاورت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے طلبہ کے وفد سے ملاقات اور دی پنجاب اسکول میں استاد اور سابق طالبعلم کے پی
ایچ ڈی ڈگری کے حصول کی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیر، ایٹمی صلاحیت، ایران اور افغانستان سے متعلق کسی بھی کمزور موقف کی مزاحمت کریں گے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان خطے کا اہم ترین اور پاکستان کا حساس صوبہ ہے، صوبے میں حکومت مفلوج اور گورننس لاپتا ہے، ریکوڈک کیس میں عالمی عدالت سے جرمانہ وفاقی حکومت کی نالائقی اور مرکز کی سطح کے اقدامات کی بری مثال ہے، صوبے میں کرپشن کی حالت بد ترین اور نیب کا کردار عملاً سہولت کار کا بنا ہوا ہے، بلوچستان بلدیاتی نظام سے محروم ہے، بجلی، پانی، تعلیم اورصحت جیسے گمبھیر مسائل اور ترقیات کے نام پر اب بھی اربوں روپے ہڑپ ہو رہے ہیں، گوادر اور ساحلی علاقوں کے ماہی گیروں کا حکومتی سر پرستی میں معاشی قتل ہو رہا ہے، سی پیک کے عظیم منصوبے سے بلوچستان کے عوام عملاً محروم ہیں، لاپتا افراد کی بازیابی اب ریاستی اداروں کی گردن پر بڑا قرض ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے طلبہ اور عوام کے مسائل کی جدوجہد جاری رکھے گی، علم و تحقیق اب ہر شعبۂ زندگی کے لیے ناگزیر ہے، جہالت کی وجہ سے ریاستی، سماجی نظام کمزور بنیاد پر کھڑا ہے، پاکستان میں آزاد اور ذمے دار سیاست، با اعتماد اور دیانتدار منصفانہ نظام ہی مسائل کا حل ہے۔
لیاقت بلوچ