ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے،فضل الرحمن ،جھوتی خبر چھپوا کر دنیا میں پاکستان کو بدنام کیا گیا ،شہباز شریف

682
لاہور: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن شہباز شریف سے ملاقات کررہے ہیں
لاہور: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن شہباز شریف سے ملاقات کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک میں حقیقت میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے باعث ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ مہنگائی سے عوام کی کمرٹوٹ گئی ہے۔ پہلے بجٹ میں ہی شہریوں نے اپنی دکانیں بند کردیں، حکومت کے پہلے بجٹ پر تاجربرادری نے جو ردعمل دیا ہے وہ عدم اعتماد ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ملک کی معاشی تباہی کے ذمہ دارہیں وہ دھڑا دھڑ سیاسی لوگوں کو گرفتارکررہے ہیں۔ ملک میں حقیقت میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے۔ نوازشریف سے متعلق جج کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد انہیں رہا کردینا چاہیے، جھوٹے الزامات کے تحت جیل میں رکھنا حبس بے جا میں رکھنے کے مترادف ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہمارا توسیاسی مؤقف واضع ہے کہ موجودہ حکومت دھاندلی سے آئی۔ نوازشریف کے دورمیں بھی اسمبلی پر دھاندلی کے اتنے الزامات نہیں لگے تھے جتنے موجودہ دور میں لگے۔ اس وقت صرف تحریک انصاف دھاندلی کا کہتی تھی اوراب تمام جماعتیں دھاندلی کا شور کر رہی ہیں۔ 25 جولائی کو ملک بھرمیں یوم سیاہ منائیں گے اور دنیا کوبتائیں گے کہ اس دن دھاندلی سے یہ لوگ اقتدارمیں آئے تھے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کی گرفتاری بھی امریکا کے دباؤ پر کی گئی، حافظ سعید کوایسے وقت میں گرفتارکیا گیا جب عمران خان امریکا جارہے تھے۔ ہم تو پہلے ہی قومی دھارے میں شامل ہیں ہمیں قومی دھارے میں شامل کرنے والے اسلامی دھارے میں شامل ہوں۔علاوہ ازں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ہفتے کے روز ماڈل ٹائون میں واقعہ (ن) لیگی سیکرٹریٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کی۔ مولانا فضل الرحمن ملاقات کے لیے خصوصی طور پر لاہور پہنچے تھے۔ ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی، نیب کے ہاتھوں حکومت کی انتقامی کارروائیوں، حکومت کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن کی متوقع احتجاجی تحریک اور 25 جولائی کو یوم سیاہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوسری جانبقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے زلزلہ زدگان کی امداد میں خورد برد سے متعلق برطانوی اخبار کی رپورٹ پر کہا ہے کہ وہ زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا مردار کھانے کے برابر سمجھتے ہیں۔احتساب عدالت لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں شہبازشریف عدالت میں پیش ہوئے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے برطانوی اخبار کی خبر پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میرے متعلق جو اسٹوری لگائی گئی وہ انتہائی مضحکہ خیز ہے پتہ نہیں جھوٹی اسٹوری چھپوانے کی کیا ضرورت تھی ۔ زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا ایسے سمجھتا ہوں کہ جیسے مردار کھانا، خدانخواستہ اگر میرے خلاف آدھے دھیلے کی کرپشن ہوتی تب بھی ڈیلی میل میں خبر چھپوانے کی کیا ضرورت تھی ۔کیس میں حقیقت تھی تو پاکستانی میڈیا کے سامنے لیکر آتے ، اس طرح سے پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو خط لکھا کہ ایرا میں جو شخص تھا نیب اس وقت کہاں تھی میں نے اگر خیانت کی ہوتی تو پھر اس شخص کو بھی عدالت میں پیش کرتے۔