سینیٹ میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنا بد قسمتی ہوگی،ن لیگ کا عام انتخابات کا مطالبہ

159

لاہور(آئی این پی) مسلم لیگ (ن)نے ملکی مسائل کے حل کے لیے نئے عام انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے چوری شدہ مینڈیٹ کی برآمدگی اور بازیابی ہوئے بغیر ملک وقوم کے مسائل حل نہیں ہوسکتے ،کل جماعتی کانفرنس اور رہبر کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں 25 جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ بھرپور طر یقے سے منایا جائیگا، مرکزی، صوبائی اور ڈویژنل سطح پر اس دن کو منانے کے لیے بھرپور سرگرمیاں کی جائیں گی، بازوو ں پر سیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی، جلسے منعقد کیے جائیں گے‘ حکومت انتقام میں اس حد تک اندھی ہوچکی ہے کہ اسے پاکستان کی جگ ہنسائی کا بھی کوئی احساس نہیں، رانا ثنا اللہ خان پر منشیات کا مقدمہ بد ترین فسظانیت کا ثبوت ہے، نیازی انتقام بیورو کی بد نیتی پر مبنی کارروائیاں ایک ایک کرکے قوم کے سامنے آرہی ہیں، جج وڈیو سچائی تسلیم ہونے کے بعد پارٹی قائد محمد نوازشریف کے خلاف انتقامی اور دبائو کے تحت دیا جانے والا فیصلہ کالعدم ہو چکا ہے، دنیا حیران ہے کہ جج تو عہدے سے ہٹادیا لیکن 3بار کا منتخب وزیراعظم تاحال پابند سلاسل انصاف کا منتظر ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز (ن) لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ (سی ای سی)کا اہم اجلاس لاہور میں منعقد ہو ا۔جلاس کی صدارت پارٹی کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کی جبکہ اجلاس میں راجا ظفرالحق،مر یم نواز شر یف، سینیٹر پرویز رشید، احسن اقبال، سردار ایاز صادق، سینیٹرمشاہداللہ خان، لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ، سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی، چوہدری برجیس طاہر، بیگم عشرت اشرف، انجینئر خرم دستگیر خان اور مریم اورنگزیب شامل تھیں۔ اجلاس میں ملک و قوم کو درپیش سنگین اور سنجیدہ معاشی و سیاسی صورتحال پر تفصیلی غوروخوض کیا۔ اجلاس میں ملک میں معاشی تباہی پر گہری تشویش اور فکر کرتے ہوئے قرار دیاگیا کہ ملک میں اس وقت کوئی معاشی پالیسی موجود نہیں، معیشت کی کشتی ایک اندھی منزل کی طرف رواں ہے،جو خدانخواستہ کسی بھیانک حادثے سے دوچار ہوسکتی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے کہاگیا کہ کاروباری اعتماد میں 51سے 46فیصد کی کمی اس امر کا بین ثبوت ہے کہ سرمایہ کار، تاجر حضرات، کاروباری شخصیات بد ترین کرب سے دوچار ہیں۔ معاشی سرگرمیوں کا پہیہ جام ہونے سے 10لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔اجلاس نے یقین دلایا کہ تاجروں، صنعتکاروں اور کاروباری برادری کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کردار ادا کیاجائے گا۔ اجلاس نے گورنر سٹیٹ بینک کی جانب سے مہنگائی اور افراط زر میں مزید اضافے کے اعلان پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے قرار دیا کہ ملک میں حکومت اور معاشی ادارے غریبوں کے مفادات کے تحفظ کے بجائے آئی ایم ایف کے مفادات کے تحفظ میں مصروف ہیں۔ ثابت ہوچکا ہے کہ حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں، نہ ہی معاشی پالیسی نام کی کوئی چیز ہی ملک میں موجود ہے، ملک میں صرف آئی ایم ایف کی ہدایات پر عمل درآمد ہورہا ہے۔ حکومت ایسی لوٹ مار کی مشین میں تبدیل ہوچکی ہے جس کا کام صرف لوگوں کی جیبیں خالی کرنا ہے۔ وزیراعظم کے منصب پر جس شخص کو بٹھایاگیا ہے، اس کے فیصلے بوکھلاہٹ، افراتفری اور غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں۔اجلاس نے سابق وزیراعظم اور پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اور رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر میں چادر اور چاردیواری کی حرمت کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ گرفتاریاں، انتقامی اوچھے ہتھکنڈے سلیکٹڈ وزیراعظم کی نالائقی، نااہلی اور جھوٹ پر پردہ ڈالنے، مہنگائی بیروزگاری، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق معاشی تالہ بندی، بدسے بدتر ہوتے معاشی اعشاریوں سے توجہ ہٹانے کی بھونڈی چال ہے۔ حکومت جھوٹ پر زندہ ہے۔ اجلاس نے بین الاقوامی ترقی کے برطانوی ادارے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے جھوٹی خبر شائع کرانے کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت انتقام میں اس حد تک اندھی ہوچکی ہے کہ اسے پاکستان کی جگ ہنسائی کا بھی کوئی احساس نہیں۔ جھوٹی خبر کے حقائق بھی رانا ثناء االلہ کی ایف آئی آر لکھنے والے محرر نے لکھے ہیں جو ایک اور لطیفہ ہے۔ حنیف عباسی پر ایفی ڈرین کیس بھی ایک سیاسی انتقام کا نشانہ تھا۔ اجلاس نے عزم کااظہار کیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان اور عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہے۔ ہم نوازشریف، شاہد خاقان عباسی،حمزہ شہباز شریف، خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق، کامران مائیکل، انجینئرقمر السلام اور ان سمیت دیگر سیاسی اسیران کی جرات، ہمت، استقامت اور اصول پسندی کو سلام پیش کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں عوام کی خاطر فسطائی اور آمرانہ حکومت کو ڈٹ کر مقابلہ کریں گے خواہ ہم سب کو جیل میں ڈال دیاجائے۔ نوازشریف سچ کی علامت اور سلیکٹڈ وزیراعظم جھوٹ کانشان بن چکا ہے۔