سابق ڈی جی اسپورٹس بورڈ پنجاب کے ریمانڈ کی استدعا مسترد،جیل منتقل

186

لاہور(آئی این پی) احتساب عدالت نے پنجاب یوتھ فیسٹیول کرپشن اسکینڈل میں گرفتار سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اسپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔احتساب عدالت کے جج چودھری محمد امیر نے کیس کی سماعت کی۔ عثمان انور کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔ نیب کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ عثمان انور کے خلاف اب تک پنجاب اسپورٹس بورڈ میں255ملین کی کرپشن کے شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں،ملزم نے غیر قانونی طور پر بلوں میں کٹوتیاں کیں اور اب تک100ملین سے زائد کی کٹوتیوں کے شواہد ملے ہیں
لیکن وہ رقم قومی خزانے میں جمع نہیں ہوئی،اسپورٹس فیسٹیول کے لیے 13کمیٹیاں بنائی گئیں تاہم مالی اختیارات عثمان انوار کو دے دیے گئے تھے،چیئرمین فنانس کمیٹی نیب کی حراست میں ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کا اب تک کتنا ریمانڈ ہو چکا ہے ،جس پر نیب نے بتایا کہ ملزم کا 30 روز کا ریمانڈ ہوچکا ہے اور مزید چاہیے ۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیا تفتیش کر رہے ہیں،کیا یہ ضمنی ہے کہ ملاقات ہوئی،چائے پی اور گپ شپ لگائی،یہ ملزم کی فیملی سے ملاقات کی تفصیلات ہیں ۔ عدالت نے سابق ڈی جی اسپورٹس پنجاب عثمان انور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے 3اگست کو ملزم کو جیل سے عدالت لانے اور پیشرفت رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا ۔عدالت نے قرار دیا کہ انکوائری افسر کی ڈیلی ڈائری کا جائزہ لیا ہے، ڈائری میں گزشتہ جسمانی ریمانڈ کے دوران پیشرفت نظر نہیں آئی،انکوائری افسر کی ڈیلی ڈائری میں معمول کی باتیں لکھی گئی ہیں،ملزم سے تمام سرکاری ریکارڈ قبضہ لیا جاچکا ہے ،نیب نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے لیے کوئی تحریری وجہ نہیں بتائی ۔