سوڈانی اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ایتھوپیا میں مشاورت

587
ادیس ابابا: سوڈان کی اپوزیشن جماعتیں ملک کے مستقبل سے متعلق مشاورت کررہی ہیں‘ چھوٹی تصویر پریس کانفرنس کی ہےادیس ابابا: سوڈان کی اپوزیشن جماعتیں ملک کے مستقبل سے متعلق مشاورت کررہی ہیں‘ چھوٹی تصویر پریس کانفرنس کی ہے
ادیس ابابا: سوڈان کی اپوزیشن جماعتیں ملک کے مستقبل سے متعلق مشاورت کررہی ہیں‘ چھوٹی تصویر پریس کانفرنس کی ہے

ادیس ابابا(انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈان کی حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے افریقی ملک ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں مشاوری اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں فریڈم اینڈ چینج فورسز اور سوڈان کے انقلابی محاذ کے نمایندوں نے شرکت کی۔خیال رہے کہ انقلابی محاذ ملک کے مسلح گروپوں پر مشتمل جماعت ہے۔ اس میں منی آرکنو مناوی کی زیر قیادت تحریک آزادی سوڈان اور جبریل ابراہیم کی قیادت میں قائم عدل ومساوات گروپ شامل ہیں۔ یہ دونوں گروپ شورش زدہ صوبے دار فر میں لڑائی میں شامل رہے ہیں۔ادیس ابابا میں ہونے والے اجلاس میں مالک عقار، یاسر عرمان، خمیس جلاب اور مبارکاردول کی قیادت میں عوامی تحریک برائے آزادی سوڈان کی شمالی شاخ نے بھی شرکت کی۔ یہ گروپ جبال النوبہ اور نیل الارزق کے علاقوں میں مسلح کارروائیوں میں ملوث بتایا جاتا ہے۔سوڈانی اپوزیشن کی سب سے بڑی متحرک تنظیم فریڈم اینڈ چینج فورسز کی قیادت ایک ہفتے سے ادیس ابابا میں قیام پذیر ہے۔ اجلاس میں سوڈان کانگریس پارٹی کے صدراور عسکری کونسل سے مذاکرات کے لیے قائم کردہ مذکراتی ٹیم کے رکن عمر الدقیر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں افریقی یونین کی طرف سے مقرر کردہ ثالث محمد الحسن لبات نے بھی شرکت کی۔خیال رہے کہ حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں اور مسلح افواج پر مشتمل عبوری عسکری کونسل نے ایک مشترکہ فارمولے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت آیندہ ساڑھے 3سال کے لیے فوج اور سیاسی قیادت ملک کی عبوری باگ ڈور سنبھالیں گے۔ معاہدے کے تحت ملک کی قیادت پہلے مسلح افواج کے پاس ہوگی اور آخری مرحلے میں خود مختار کونسل کی قیادت عوامی نمایندوں کو منتقل کی جائے گی۔ تاہم ملک کی مسلح جماعتوں نے اس معاہدے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔ ان جماعتوں سے مصالحت کے لیے ادیس ابابا میں یہ اجلاس منعقد کیا گیا ہے، تاکہ ان کے تحفظات دور کیے جاسکیں۔