مرزا مسرور کا بیان پاکستان میں بغاوت کے مترادف ہے، مجلس احرار

391

لاہور (نمائندہ جسارت) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے قادیانی سرغنہ مرزا مسرور احمد کی طرف سے ’’آئین پاکستان کو ختم‘‘ کرنے کے بیان کو قادیانی جماعت کی طرف سے پاکستان میں بغاوت پیدا کرنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مرزا مسرور احمد کے یہ کہنے سے امت مسلمہ کا مؤقف اور کھل کر سامنے آگیا ہے کہ قادیانی آئین اور ریاست کے باغی ہیں۔ خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے قبل توہین رسالت کے سزا یافتہ مجرم عبدالشکور قادیانی کی پراسرار رہائی اور امریکا بھیج کر صدر ٹرمپ سے ملاقات دراصل عمران خان کے دورہ امریکا پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، جو ناکام و نامراد ہوگی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ربوہ کے رہائشی عبدالشکور چشمے والا جس کو پانچ سال سزا ہوئی تھی کی پراسرار رہائی کیسے ہوئی اور کس کے دبائو پر اس کو امریکا بھجوایا گیا، یہ بات منظر عام پر آنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے دورہ امریکا کی وجہ سے پاکستان اور امریکا میں قادیانی ریشہ دوانیاں خطرناک حد تک بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی 1974ء کی قرار داد اقلیت کی وجہ سے دستور پاکستان اور پاکستان کیخلاف سازشیں کرکے اکھنڈ بھارت پر کام کررہے ہیں، جس کی واضح دلیل یہ ہے کہ مرزا مسرور احمد نے کہا کہ ہمارا مرکز قادیان میں ہے۔