مقابلے کا امتحان پاس،سیکڑوں ڈاکٹر تقرریوں کے منتظر

122

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ پبلک سروس کمیشن سے امتحان پاس کرنے والے سیکڑوں ڈاکٹرز پانچ ماہ سے تقرریوں کے منتظر ہیں، قابل اور اہل ڈاکٹروں کے تقرر نامے افسر شاہی کی نااہلی اور بدعنوانی کی وجہ سے سرخ فیتے کی نظر ہورہے ہیں۔ مارچ 2019ء میں سندھ پبلک سروس کمیشن سے میڈیکل افسر گریڈ 17 کے لیے 302 ڈاکٹروں نے امتحانات پاس کیے جس کے بعد سے ان کے تمام نتائج اور دستاویزات سندھ سیکرٹریٹ میں پانچ ماہ سے التواء کا شکار ہیں، صوبائی محکمہ صحت کے افسران اور صوبائی حکومت کے ذمے داران امتحان پاس کرنے والے ڈاکٹروں کے تقرر نامے جاری کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جس کے باعث مذکورہ ڈاکٹروں میں اشتعال پایا جاتا ہے ۔ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کے باعث پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 17 میں میڈیکل افسر کے لیے امتحانات لیے گئے تھے تاکہ فوری طورپر ڈاکٹروں کو تقرر نامے دے کر اسپتالوں میں تعینات کیا جائے اور ان کے ذریعے اسپتال میں علاج کے لیے آنے والے غریب مریضوں کو طبی سہولیات کا حصول ممکن ہوسکے لیکن افسر شاہی کی روایتی بے حسی اور مفاد پرستی کے باعث مذکورہ ڈاکٹر اپنے تقرر ناموں کے منتظر ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ امتحان پاس کرنے والے ڈاکٹرزکو نہ متعلقہ افسران تقرر نامے جاری کررہے ہیں اور نہ ہی انہیں تسلی بخش جواب دیا جارہا ہے۔