منشیات کیس: ہائیکورٹ کی جانب سے رپورٹ کی غلط تشریح غیر مناسب قرار

217

کراچی (نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ نے منشیات رکھنے کے ملزم حضور بخش کی ضمانت منسوخی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے میں رپورٹ کی غلط تشریح کو غیر مناسب قرار دے دیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریماکس دیے کہ کیس ٹرائل میں فیصلے کے مراحل میں ہے، ضمانت منسوخ کرنے کا حکم مناسب نہیں ہے۔ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علیشاہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو منشیات رکھنے کے ملزم حضور بخش کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر اے این ایف حبیب احمد نے مؤقف دیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے کیمیکل ایگزامن رپورٹ کی غلط انداز میں تشریح کی جس بنیاد پر ضمانت دی گئی وہ قانون کے مطابق نہیں۔ ابتدائی اسٹیج پر اتنی گہرائی میں جاکر ضمانت منظور کرنا قانون کے مطابق نہیں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریماکس دیے میں خود یہ آرڈر پڑھ کر حیران رہ گیا۔ کیس جب ٹرائل میں فیصلے کے مراحل میں ہے ضمانت منسوخ کرنے کا حکم مناسب نہیں ہے۔ پراسیکیوٹر حبیب احمد نے مؤقف اپنایا کہ کم از کم حکم نامے میں ہائیکورٹ کے فیصلہ سے متعلق آبزرویشن لکھ دی جائے۔
منشیات کیس