ایم ڈی ایس ایس جی سی کا صنعتوں کا دورہ

205

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم احمد نے اس بات پر زور دیا کہ صنعت کار لازمی طور پر کمپنی میں اضافی کنیکٹڈ لوڈکی رسمی رجسٹریشن کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کل صنعتوں کے مشترکہ دورے کے دوران کیا ۔ ایم ڈی ایس ایس جی سی ، ڈی جی ،کائونٹر گیس تھیفٹ آپریشنز (سی جی ٹی او ) برگیڈیئر ر(ر) ابو زرپر مشتمل ایک اعلیٰ درجے کی معائنہ ٹیم نے کراچی کے مختلف صنعتی یونٹس کا معائنہ کیا ۔ ایم ڈی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صنعت کار اپنے گیس سیلز معاہدوں(جی ایس اے )کی دوبارہ تجدید کریں اور کیپٹیو پاور کنیکشن کا انٹر کنیکٹڈ انڈسٹریل کنیکشنز کے ساتھ استعمال نہیں ہونا چاہئیے اور گیس سکسیسرز مشینوں کے استعمال سے گریز کیا جائے کیونکہ وہ خطے میں گیس کی فراہمی میں خلل ڈالتی ہیںاور اس سے میژرمنٹ کے آلات بھی متاثر ہوتے ہیں۔وسیم احمد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ برابر کے پلاٹ یا پڑوسی صنعت کو اضافی گیس دینے کے عمل کو روکا جائے کیو نکہ اپنے کنیکشن سے کسی دیگر صنعت کو گیس فراہم کرنا مکمل طور پر غیر قانونی ہے جو کہ گیس سیلز معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ ایس ایس جی سی کے فرنچائز علاقوں میں پوری شدت کے ساتھ گیس چوروں کے خلاف مہم جاری رہے گی ۔ ایم ڈی ایس ایس جی سی نے عوام اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں سے درخواست کی کہ گیس تھیفٹ کی مہم میں ایس ایس جی سی کی مدد کریں۔