قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ

448

اُس وقت لوگ کوئی سفارش لانے پر قادر نہ ہوں گے بجز اُس کے جس نے رحمان کے حضور سے پروانہ حاصل کر لیا ہو۔ وہ کہتے ہیں کہ رحمان نے کسی کو بیٹا بنایا ہے۔ سخت بیہودہ بات ہے جوتم لوگ گھڑ لائے ہو۔ قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑیں، زمین شق ہو جائے اور پہاڑ گر جائیں۔ اس بات پر کہ لوگوں نے رحمان کے لیے اولاد ہونے کا دعویٰ کیا! رحمان کی یہ شان نہیں ہے کہ وہ کسی کو بیٹا بنائے۔ زمین اور آسمان کے اندر جو بھی ہیں سب اس کے حضور بندوں کی حیثیت سے پیش ہونے والے ہیں۔ سب پر وہ محیط ہے اور اس نے اُن کو شمار کر رکھا ہے۔ سب قیامت کے روز فرداً فرداً اس کے سامنے حاضر ہوں گے۔ (سورۃ مریم:87تا 95)
سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اس نے کہا اے اللہ کے رسولؐ مجھے عورتوں نے آپ کے پاس اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا ہے (دیکھیے) یہ جہاد صرف مردوں پر فرض ہوا ہے اگر وہ زخمی ہو جائیں تو آخر پائیں شہید ہو جائیں تو اپنے ربّ کے پاس زندہ رہیں گے اس کے انعامات سے فائدہ اٹھا رہے ہوں گے اور ہم عورتیں ان کے پیچھے ان کے گھر اور بچوں کی نگرانی کرتی ہیں تو ہمیں کیا اجر ملے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جن عورتوں سے تم ملو ان کو یہ بات پہنچا دو کہ شوہروں کی اطاعت کرنا اور ان کے حقوق کو پہنچاننا جہاد کے برابر درجہ رکھتا ہے لیکن تم سے بہت کم عورتیں ایسا کرتی ہیں (ترغیب و ترہیب)